جامعہ غنیۃ العلوم اخیار پور میں ڈاکٹر عبدالغنی کے ہاتھوں مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے فاصلاتی تعلیمی مرکز کا افتتاح

0
52

یونیورسٹی سے جامعہ کا الحاق اس ادارے کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے:برھان الحق غنی پوری

محمد اسحٰق عارف

https://www.manuu.edu.in/home
بھلیسہ؍؍صوبہ جموں کے معروف تعلیمی ادارہ جامعہ غنیۃالعلوم اخیار پور جکیاس میں مولانا آزاد نیشنل اُرودو یونیورسٹی کے فاصلاتی تعلیمی مرکز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کا افتتاح گزشتہ پیر کو یونیورسٹی کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالغنی پونچھی نے کیا ۔یونیورسٹی کے سیکشن آفیسر سُدھیر لانگا بھی اُن کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر جامعہ غنیۃالعلوم اخیار پور کے مہتمم الحاج برھان الحق غنی پوری،ناظمِ کفاف جامعہ محمد شفیع بٹ ریٹائرڈ لیکچرار ، ناظمِ تعلیمات جامعہ الحاج غلام نبی وانی،صدر مدرس و شیخ الحدیث جامعہ مفتی شبیر احمد،نائب صدر مدرس بشیر احمد لون اورہیڈماسٹر ہائی اسکول غنیۃ العلوم اخیار پور کے علاوہ جامعہ کے تدریسی اور غیر تدرسی عملہ کے اراکین ،طلبائے جامعہ اور علاقہ کے معززین بھی موجود تھے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالغنی نے مہتمم اور دیگر اراکینِ جامعہ کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا آزاد یونیورسٹی کے فاصلاتی تعلیمی مرکز کے قیام سے یہاں کے نوجوانوں خصوصاً جامعہ میں دینی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کا جدید عصری تعلیم حاصل کرنے کا خواب شرمندۂ تعمیر ہو گا اور اُن کو زندگی کے مختلف شعبوں میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم ہوں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ مولانا آزاد یونیورسٹی کا قیام 1998ء میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد اردو زبان کا فروغ،اُردو زبان کے ذریعہ جدید معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرنا،تعلیمِ نسواں پر خصوصی توجہ دینا اور سماج کے پچھڑے طبقے کو تکنیکی و پیشہ ورانہ تعلیم دے کر اس ملک کی سماجی و معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا تھا۔اُنہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اس مرکزکا بھر پور فائدہ اُٹھا تے ہوئے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں اور اپنے مستقبل کوروشن اور تابناک بنانے کے لئے محنت کریں۔ اُنہوں نے جامعہ کے اراکین کو اپنے بھر پور تعاون کی بھی یقین دہانی کروائی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کاروانِ غنی پوری کے قائد اور مہتمم جامعہ غنیۃ العلوم اخیار پور الحاج برھان الحق غنی پوری نے جامعہ غنیۃالعلوم کے مولانا آزاد یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کی منظوری پر یونیورسٹی حکام اور ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالغنی کا شکریہ ادا کیا۔اُنہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالغنی صاحب نے اس سلسلہ میں جو کردار ادا کیا ہے اُس کے لئے ہم اُن کے شکر گزار ہیں اور یہ سب اُن کی محنتوں اور کاوشوں سے ہی ممکن ہو سکا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جامعہ میں مولانا آزاد یونیورسٹی کے فاصلاتی مرکز کا قیام ایک دیرینہ خواب تھا جو آج شرمندۂ تعمیر ہوا ہے اور اس مرکز کا قیام جامعہ غنیۃ العلوم کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جامعہ غنیۃالعلوم نے اپنے قیام سے لے کر اب تک ترقی کی بہت ساری منازل طے کی ہیں اور اسے ترقی کی نئی منازل سے ہمکنار کروانے کے لئے ہماری محنت اور جدو جہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ بانی غنیۃ العلوم حضرت الحاج غنی پوریؒ کا یہ ایک خواب تھا کہ اس ادارے میں دینی اور دُنیاوہ ہر دو طرح کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کو ممکن بنایا جائے تاکہ تشنگانِ علم یہاں آ کر اپنی علمی پیاس کو بجھا سکیں اور الحمد للہ جامعہ بہت حد تک اس خواب کو حقیقت بنانے میں کامیاب ہوا ہے اور وہ تیزی سے اپنے مقاصد کو پورا کرنے کی راہ پر گامزن ہے ۔اس سے قبل محمد شفیع بٹ، الحاج غلام نبی وانی اور مفتی شبیر احمد نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ کی حصولیابیوں کے ساتھ ساتھ اُس کا پسِ منظر بھی بیان کیا۔

http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا