سیاحوں کے منتظر ہیں پونچھ کے خوبصورت گاؤں

0
205

سحرش کاظمی
پونچھ، جموں

[email protected]

پونچھ، جموں و کشمیر کا ایک دلکش اورتاریخی علاقہ ہے، جو اپنی قدرتی خوبصورتی اورثقافتی ورثے کے لیے مشہور ہے۔ اس علاقے کے دیہی گاؤں ایک طرف اپنی فطری دلکشی اور روایتی طرزِ زندگی کے لیے جانے جاتے ہیں، تو وہیں دوسری طرف سیاحت کے مواقع سے محروم نظر آتے ہیں۔ یہ گاؤں، جوہرے بھرے پہاڑوں،بہتے ندی نالوں اورکھیتوں کے درمیان، سیاحوں کی توجہ کا مرکز بننے کے منتظر ہیں۔ پونچھ کے دیہی گاؤں اپنی سادہ زندگی، مہمان نوازی اور قدرتی خوبصورتی کے لیے مشہور ہیں۔ یہاں کے لوگ اپنی زراعت، دستکاری، اورروایتی طرزِ زندگی کو برقرار رکھتے ہوئے ایک پرسکون اور مطمئن زندگی بسر کرتے ہیں۔لیکن یہاں کی خوبصورتی اور ثقافتی ورثے کے باوجود یہ گاؤں سیاحتی ترقی سے محروم ہیں۔ خطہ جموں کے قدرتی مناظر کے اندر واقع سرحدی شہر پونچھ اپنے دلکش سیاحتی مقامات کے ساتھ شان سے کھڑا ہے۔ لیکن سیاحوں کے ذریعہ اس کی خوبصورتی کو اب تک نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ پونچھ ضلع کا ایک خوبصورت گاؤں بیلہ منڈی بھی ہے، جو پونچھ ضلع ہیڈکواٹرسے تقریباً35 کلومیٹردور ی پرواقع ہے۔ جو سرحد کی خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے۔ پونچھ کا گاؤں بیلہ بہت خوبصورت جگہ ہے جس میں جبی طوطی، بکسر، سرمہ اور دیگر مشہور مقامات قابل دید ہیں۔ یہ مقامات دور دراز کے سیاحوں اور فطرت وقدرت سے پیار کرنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں، خاص طور پر سردیوں میں جب برف باری عام ہوتی ہے۔ سیاح وہاں کھیلوں کے ساتھ دیگر سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔

 

 

 

 

 

تاہم اپنی خوبصورتی کے باوجود جبی طوطی تک پہنچنا مشکل ہے کیونکہ وہاں مناسب سڑک کی کمی ہے۔ مقامی لوگوں نے سڑک کو بہتر بنانے کی مانگ پر زور دیا ہے تاکہ سیاحوں کی آسانی سے رسائی ممکن ہو سکے۔اس سلسلے میں بیلہ گاؤں کے رہنے والے ضمیراحمدنے سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کے لیے یہ جگہ کسی بھی دوسرے سیاحتی مقام سے کم نہیں ہیں، اگر سیاح اس طرف کا رخ کرتے ہیں تو یہاں کے لوگوں کو بھی روزگارملے گا اور ان کی بھی دلجمعی کا باعث بنے گا۔ وہیں ایک اور رہائشی فرید علی کا خیال ہے کہ سڑکوں کی ترقی اور مکانات اور بازاروں کے قیام سے بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے۔ اس سے گاؤں کی معیشت میں بہتری آئے گی اور مقامی لوگوں کو ضروریات کے لیے طویل فاصلہ طے کرنے سے بچایا جائے گا۔ پونچھ شہر کے نوجوانوں جیسے عمران حسن، یونس، رفعت، آمنہ اور بہت سے دوسرے لوگوں سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ پڑھائی اور کالج پر کافی وقت گزارنے کے بعد وہ صرف فطرت کے حسن سے جڑنا چاہتے ہیں۔

گرمیوں کے دوران، جب ہندوستان کے بیشتر حصوں میں شدید گرمی پڑتی ہے، یہ جگہ ایک خوبصورت اور خوشگوار آب و ہو ا کے ساتھ اپنے مہمانوں کا استقبال کرنے کو تیار رہتی ہے۔ موسم گرما کی تعطیلات کے لیے یہ ایک بہترین مقام ثابت ہوسکتی ہے۔ یہاں، زائرین فطرت، امن، اور اچھے موسم سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ بیلہ گاؤں اپنے دلکش مناظر، شاندار پہاڑوں، کرسٹل صاف ندیوں اور پرسکون ماحول کے لیے مشہور ہے۔ تاہم، اپنی قدرتی رغبت کے باوجود، بیلہ گاؤں اپنی محدود رسائی اور سیاحوں کے لیے دکانوں، ریستوراں اور دیگر ضروری سہولیات جیسی بنیادی سہولیات کی کمی کی وجہ سے ایک غیر دریافت شدہ جواہربنا ہوا ہے۔ پونچھ میں سیاحت کی ترقی نہ صرف معیشت کو فروغ دے سکتی ہے بلکہ یہاں کے لوگوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کر سکتی ہے۔ گاؤں کے لوگ سیاحوں کا دل کھول کر استقبال کرتے ہیں، اور ان کے لیے دیہی سیاحت کا تجربہ بہت خاص ہو سکتا ہے۔

روایتی کشمیری طرزِ زندگی، مقامی کھانوں کا ذائقہ، اور ہنر مند لوگوں کی دستکاری سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ سکتی ہے۔یہاں کے قدرتی مناظر جیسے کہ دریاؤں کے کنارے بکھری حسین وادیاں، سرسبز چراگاہیں اور برف پوش پہاڑ، پونچھ کو سیاحت کے لیے ایک بہترین مقام بناتے ہیں۔ سیاح یہاں کی سیر کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کے ساتھ رہ کر ان کے رسم و رواج، تہذیب وتمدن اور روایتی طرزِ زندگی کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں۔ ایسی جگہ پر سیاحت کو فروغ دینا نہ صرف اس کی قدرتی خوبصورتی کو اجاگر کرنا ہے بلکہ سیاحوں کے لیے ایک منفرد تجربہ پیدا کرنا بھی ہے۔ بیلہ گاؤں میں امن، مہم جوئی اور فطرت کے ساتھ گہرا تعلق تلاش کرنے والوں کے لیے ایک دیہاتی تجربہ پیش کرنے کی صلاحیت ہے۔ وہ مسافر جو ٹریکنگ، پرندوں کو دیکھنے، یا ستاروں کے نیچے کیمپنگ سے لطف اندوز ہوتے ہیں وہ بیلہ کو ایک مثالی منزل پائیں گے۔ یہ گاؤں ماحولیاتی سیاحوں اور پائیدار سیاحت میں دلچسپی رکھنے والوں کو ہوم اسٹے، مقامی رہنمائی والے ٹور اور فطرت کی سیر کے ذریعے بھی راغب کر سکتا ہے۔ تاہم، اس صلاحیت کو غیر مقفل کرنے کے لیے، سڑک کے رابطے اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں سرمایہ کاری کرنا بہت ضروری ہے۔ چھوٹے گیسٹ ہاؤس کا قیام، مقامی کھانوں کی پیشکش کرنے والے کھانے کے اسٹالز، اور سیاحوں کے لیے معلوماتی مقامات بنانے جیسے آسان اقدامات ایک اہم تبدیلی لا سکتے ہیں۔ گاؤں کی منفرد ثقافت اور ماحول کو فروغ دینے اور اسے برقرار رکھنے میں کمیونٹی کی شمولیت نہ صرف مقامی لوگوں کو معاشی فوائد فراہم کر سکتی ہے بلکہ دیکھنے والوں کے تجربے کو بھی بہتر بنا سکتی ہے۔پائیدار سیاحتی طریقوں کو فروغ دینے سے، بیلا گاؤں جنت بن سکتا ہے جو ہجوم سے دور سکون، ایڈونچر اور مستند تجربہ کی تلاش میں آنے والے مسافروں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔

بیلہ گاؤں کی رہائشی 35 سالہ طاہرہ اختر بتاتی ہیں کہ اگر بیلہ میں سیاحت کو ماحول دوست طریقے سے فروغ دیا جائے تو یہ روزگار کے نئے مواقع پیدا کرکے مقامی دیہاتیوں کو بااختیار بنا سکتا ہے۔ اس سے کسی حد تک بے روزگاری کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد ملے گی اور ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔وہ کہتی ہیں کہ حکومت اور سیاحتی تنظیموں کو پونچھ کے دیہی علاقوں کی سیاحت کے فروغ پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ یہاں کے لوگ سیاحت سے مستفید ہو سکیں اور ان کی معاشی حالت بہتر ہو سکے۔ سیاحوں کو یہاں کی خوبصورتی دیکھنے کا موقع دینا، نہ صرف پونچھ بلکہ پورے جموں و کشمیر کے لیے خوشحالی کا باعث بن سکتا ہے۔پونچھ کے دیہی گاؤں کے باشندگان سیاحوں کے استقبال کے منتظر ہیں۔ ان گاؤں کی فطری خوبصورتی اور یہاں کے لوگوں کی گرمجوشی سیاحوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنا سکتی ہے۔ یہ علاقے دنیا کی نظروں میں اپنی اہمیت منوانے کے قابل ہیں، بس ضرورت ہے تو سیاحوں کے قدموں کی، جو یہاں کی مٹی کو سنہری بنا دیں۔

چرخہ فیچرس

https://m.lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا