لازوال ڈیسک
سری نگر //جموں وکشمیر اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے نائب تحصیلدار اوڑی الطاف حسین خان کو پچاس ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے۔
اے سی بی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اینٹی کرپشن بیورو میں ایک شخص نے تحریری طورپر شکایت درج کی کہ اُس نے اوڑی میں محمد صادیق ساکن بنڈی برہمنہ اوڑی سے دس مرلہ زمین خریدی اور اس پر رہائشی مکان تعمیر کیا۔
http://www.uniurdu.com/
شکایت گزا ر نے کہاکہ دس لاکھ روپیہ میں اس نے زمین کا یہ ٹکڑا خریدا تاہم محمد صدیق زمین کے کاغذات فراہم کرنے ناکام ہوا جس کے بعد تحصیلدار اوڑی کے ساتھ رابط قائم کیا۔
تحصیلدار نے متعلقہ پٹواری کو موقع پر جا کر ایک رپورٹ دفتر میں پیش کرنے کی ہدایت دی ۔
موصوف ترجمان کے مطابق جب سائل نے پٹواری پردیپ کمار کے ساتھ رابط قائم کیا تو اس نے نائب تحصیلدار اوڑی الطاف حسین خان کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا ۔
ان کے مطابق نائب تحصیلدار نے کاغذات کے حصول کی خاطر سائل سے دس لاکھ روپیہ رشوت کا تقاضہ کیا اور بعد ازان مقامی سرپنچ اور پٹواری کی موجودگی میں یہ طے پایا گیا کہ سائل پہلے مرحلے پر نائب تحصیلدار کو پچاس ہزار روپیہ کی رقم ادا کرئے گا۔
ترجمان کے مطابق سائل نے اے سی بی کے ساتھ رابط قائم کرکے نائب تحصیلدار اوڑی کی جانب سے رشوت طلب کرنے کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔
شکایت موصول ہونے کے بعد اینٹی کرپشن بیورو نے نائب تحصیلدار الطاف حسین کے خلاف کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
ڈی ایس پی کی سربراہی میں اینٹی کرپشن بیورو نے ایک جال بچھایا جس دوران نائب تحصیلدار الطاف حسین خان کو سائل سے پچاس ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچا گیا۔
اے سی بی کے مطابق آزاد گواہوں کی موجودگی میں نائب تحصیلدار کے قبضے سے رشوت کی رقم برآمد کرکے ضبط کی گئی۔
اینٹی کرپشن بیورو کو یہ بھی پتہ چلا کہ حال ہی میں اے سی بی بارہ مولہ نے نائب تحصیلداراور محکمہ مال کے دوسرے آفیسروں کے خلاف ایف آئی آر درج کیا ہے۔
رشوت خور نائب تحصیلدار کو اے سی بی کے سپیشل جج کے سامنے پیش کیا گیا جہاں جج موصوف نے اسے دس دن کی جسمانی ریمانڈ پر بھیج دیا۔
اے سی بی ترجمان کے مطابق رشوت کے اس معاملے میں سرپنچ اور پٹواری کے رول کی بھی تحقیقات ہو رہی ہے۔