جموں و کشمیر کے عوام اپنے حقوق کی واپسی کیلئے پرعزم :ڈاکٹر فاروق عبداللہ
یواین آئی
جموں؍؍نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ بدقسمتی سے ہمارا ملک بھارت وہ بھارت نہیں رہا جس کو مہاتماگاندھی اور جواہرلعل نہرو نے بڑی جدوجہد کے بعد انگریزوں سے آزاد کیا تھا۔اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس ہمیشہ فرقہ پرست عناصر اور لوگوں کو تقسیم کرنے والوں کے خلاف صف آراء ہوتی رہی ہے اور لوگوں کے
حقوق، انصاف اور راحت رسانی نیز امن و امان ، لوگوں کی خوشحالی اور باعزت زندگی گزارنے کی پاسبان جماعت رہی ہے۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے فرسل پلوامہ میں کارکنوں اور عہدیداروں کے ایک چناوی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے تینوں خطوں کے عوام اپنے حقوق کی واپسی کے لئے پْرعزم اور متحد ہیں اور ماضی کی طرح اپنے بنیادی جمہوری حقوق کے لئے برسرپیکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارا ملک بھارت وہ بھارت نہیں رہا جس کو مہاتماگاندھی اور جواہرلعل نہرو نے بڑی جدوجہد کے بعد انگریزوں سے آزاد کیا تھا۔ اْس وقت جنگ آزادی کے دوران آر ایس ایس ، سنگ پریوار اور ان سے وابستہ پارٹیوں نے سامراج انگریزوں کے ساتھ ملی ہوئی تھیں، وہ ملک کی آزادی کے خواہاں نہیں تھے ، تاریخ اس کی گواہ ہے۔
https://jknc.co.in/
فاروق عبداللہ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ملک کی آزادی جنگ میں مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ سکھ، عیسائی، بودجھ، دلت پسماندہ طبقوں نے اس وقت عظیم مالی اور جانی قربانیاں دیکر ملک کو آزاد کرایا تھا لیکن بدقسمتی سے آج دلی میں وہ حکمران ہیں جو لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کررہے ہیں اور ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کو ہر سطح پر ہراسان کیا جارہاہے،جو ملک کی سالمیت اور آزادی کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ریاست میں قیدیوں کو جیلوں سے نکال کر آزادی اْمیدوار کے طور پر الیکشن میں دھکیل دیا جارہاہے لیکن محب وطن کشمیری ان سازشوں سے بخوبی واقف ہیں۔ یہ صرف عوام کی آواز کو تقسیم کرکے کمزور کرنے کے حربے ہیں اور نئی دلی ان حربوں میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔