’عوام کو مایوسی، تباہی ،پریشانی اور بدحالی کے سوا کچھ نہیں ملا‘

0
108
SRINAGAR, SEP 14 (UNI):- National Conference Vice president addressing party workers during assembly elections 2024 at Ashmuqam in South Kashmir, Anantnag District on Saturday. UNI PHOTO-47U

ہمارا جھنڈا، ہمارا آئین، ہماری پہچان، ہمارا وجود، ہمارا وقار سب کچھ ہم سے چھینا گیا: عمر عبداللہ

یواین آئی

سری نگر؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ گذشتہ10سال سے جموں وکشمیر کے عوام کو مایوسی، تباہی ،پریشانی اور بدحالی کے سوا کچھ نہیں ملا اور ان 10برسوں میں ہمارا جھنڈا، ہمارا آئین، ہماری پہچان، ہمارا وجود، ہمارا وقار سب کچھ ہم سے چھینا گیا تاہم ایک لمبے عرصہ کے بعد یہاں کے عوام کا اپنی عوامی حکومت بنانے کا موقعہ فراہم ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ آج ہم خود کو عوام کے سامنے اس اْمید کیساتھ پیش کررہے ہیں کہ آنے والے انتخابات میں آپ اپنے نمائندوں کا فیصلہ کریں۔ان باتوں کا اظہار عمر عبداللہ نے جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں چناوی ریلیوں سے خطاب کے دوران کیا۔

https://jknc.co.in/
انہوں نے کہا کہ وہ لوگ آج پھر سے میدان میں ہیں ، جن کو اقتدار کے سوا کچھ نہیں دکھتا، جن لوگوں نے 10سال قبل یہاں کے عوام سے بی جے پی کیخلاف ووٹ طلب کئے اور پھر اْنہی بی جے پی والوں کی گود میں جاکر بیٹھ گئے۔انہوں نے کہا کہ اْس وقت کہا گیا کہ بی جے پی کو باہر رکھنے کیلئے قلم دوات کو ووٹ دینا ضروری ہے اور انہوں نے اسی نعرے پر ووٹ حاصل کئے، قلم دوات کی جیت ہوئی، اور الیکشن نتائج کے فوراً بعد پی ڈی پی والے بی جے پی کی گود میں بیٹھ گئے، جس کا ہم آج تک خمیازہ بھگت رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس نے اْس وقت ان قلم دوات والوں کو غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا اور ان سے درخواست کی کہ بی جے پی کیساتھ اتحاد مت کیجئے یہ خطرناک ثابت ہوگا لیکن یہ لوگ نہیں مانے اور ایک بار نہیں بلکہ دو مرتبہ بی جے پی کیساتھ اتحاد کیا ، جس کا بہت ہی زیادہ خمیازہ جموںوکشمیر کے عوام کو بھگتا پڑا اور آج بھی بھگت رہے ہیں۔عمر عبداللہ نے کہا کہ ان 10برسوں میں ہمارا جھنڈا، ہمارا آئین، ہماری پہچان، ہمارا وجود، ہمارا وقار سب کچھ ہم سے چھینا گیا۔ پچھلی بار جب ہم نے ووٹ مانگے تھے، ہماری اپنی ریاست تھی، ہمارا اپنا درجہ تھا، لداخ ہماری ریاست کا حصہ تھا، آج نہ لداخ ہے، نہ ریاست ہے ، اور نہ ہی خصوصی پوزیشن ، آج ہمیں ایک یو ٹی کے درجے پر پہنچایا گیا ہے۔
عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ جو اسمبلی یہاں بننے جارہی ہے اْس میں وہ طاقت نہیں جو ہمیں چاہتے ہیں، لیکن انشائ￿ اللہ آپ کے ووٹوں سے نیشنل کانفرنس کی اکثریت ہوگی اور ہم اس اسمبلی کو واپس طاقتو ربنائیں گے۔ اگر ہمیں مرکز سے لڑ جھگڑ کر بھی ریاست کا درجہ حاصل کرنا پڑے تو انشائ￿ اللہ ہم اس کیلئے بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پچھلے 10سال ضائع ہوگئے، یہاں نہ تعمیر و ترقی ہوئی اور نہ ہی لوگوں کی فلاح وبہبودہوئی، آج ہمارے نوجوانوں بے روزگار بیٹھے ہیں، تعلیم کے نظام کا حال آپ کے سامنے ہے، طبی شعبے کی حالت بھی غیر ہے، بجلی، مہنگائی، راشن کی کمی سے لوگ پریشان ہیں اور نیشنل کانفرنس نے اپنے منشور میں ان سب مسائل کا حل ڈھونڈ نکالنے کا وعدہ کیا کیونکہ صرف بی جے پی کیخلاف ووٹ ڈال کر آپ کے مسائل حل نہیں ہونگے۔ان کے مطابق ہم بی جے پی کیخلاف لڑنے کیساتھ ساتھ جموں و کشمیر کو وہ راحت دینے کیلئے پْرعزم ہیں جس کا انتظار وہ 10سال سے کررہے ہیں۔اس موقعے پر پارٹی ٹریجرر شمی اوبرائے، جنوبی زون صدر سید توقیر احمد اور ضلع صدر کولگام صفدر علی خان اور دیگر عہدیداران بھی موجو دتھے۔

https://lazawal.com/?cat=20

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا