جامعہ ملیہ کو دہلی اقلیتی کمیشن کا نوٹس
لازوال ڈیسک
نئی دہلی: جامعہ ملیہ کے ایک سیمینار اسرائیلی شخص میں اشتراک کے خلاف طلبہ کے احتجاج کے سلسلہ میں دہلی اقلیتی کمشین نے جامعہ ملیہ کے رجسٹرار کو 15 اکتوربر کو نوٹس بھیجا تھا جس کا جواب ان کو 28 اکتوبر تک دینا تھا۔ لیکن جامعہ میں حالات مزید خراب ہوگئے ہیں اور طلبہ دعویٰ کررہے ہیں کہ حکام نے ان کے احتجاج کو توڑنے کے لیے غنڈوں کا سہارا لیا ہے۔نئی صورت حال کی وجہ سے دہلی اقلیتی کمیشن نے جامعہ ملیہ کے رجسٹرار کو ایک نیا نوٹس بھیجا ہے جس میں جواب کی تاریخ 25 اکتوبر کردی گئی ہے۔ اپنے پہلے نوٹس میں دہلی اقلیتی کمیشن نے کہا تھا : "کیا جامعہ کے حکام کو بی ڈی ایس نامی بین الاقوامی تحریک کے بارے میں نہیں معلوم ہے جس کے تحت مشرق و مغرب کی بہت سی یونیورسٹیاں اسرائیل کا بائیکاٹ کرتی ہیں کیونکہ وہ فلسطینیوں کی زمینوں پر قابض ہے اور مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے ساتھ بدترین سلوک روا رکھتا ہے”۔