’بھاجپا استعمال کرکے پٹکنے میں مہارت رکھتی ہے‘

0
0

جو ووٹ نیشنل کانفرنس اتحاد کو نہیں جائے گا وہ براہ راست بھاجپا کی مدد کریگا:عمر عبداللہ

یواین آئی

سری نگر؍؍نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں جموں و کشمیر کے عوام کو اس بات کا فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ دوبارہ بی جے پی کا دور حکومت دیکھنا چاہتے ہیں یا نہیں۔انہوں نے کہاکہ جو ووٹ این سی کانگریس اتحاد کو نہیں جائے گا وہ براہ راست بھاجپا کو حکومت میں آنے کے لئے مدد فراہم کرئے گا۔ان باتوں کا اظہار

https://jknc.co.in/موصوف نے اپنی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ گذشتہ5برسوں کے دوران یہاں جو عوام مخالف فیصلے لئے گئے اور اقدامات اْٹھائے گئے ، ان فیصلوں کو ایک ایک کرکے واپس کرنے کی شروعات کرنی ہے اور یہ صرف اْسی صورت میں ممکن ہوسکتا ہے جب ہم بی جے پی اور ان کے ساتھ ملے درپردہ اور عیاں عناصر کو روکنے کا کام کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی ایک بہت بڑی خاصیت ہے ،ان لوگو ں نے انگریزوں سے کچھ سیکھا یا ہو یا نہ سیکھا ہو لیکن اتنا ضرور سیکھا ہے کہ کسی طرح سے کسی کو استعمال کرکے پھینکنا ہے، اگر ہم 5چھ سال جموں وکشمیر کا مشاہدہ کریں تو شائد ہی کوئی ایسا ہے شخص ہوگا جسے بھاجپا نے استعمال کرکے نہیں پٹکا ہوگا۔
عمر عبداللہ کے مطابق جس گورنر کے دستخط سے جموں و کشمیر کا آئین ، جھنڈا اور پہچان چھینی گئی اْس کا حال آپ کے سامنے ہے، اس کے بعد جس کو لایا گیا اْس کا کوئی اتہ پتہ نہیں، جن جن افسروں نے یہاں ان کا کام کیا آج وہ کہیں نہیں ہیں، جو جو افسران ان کے اشاروں پر ناچے، ایک کے بعد ایک کو بے عزت کیا گیا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جن سیاست دانوں نے اس دورانئے میں بھاجپا کی مدد کرنے کی کوشش کی اْن کا حال بھی عوام سب کے سامنے ہے، کس کس کے نام ہم یہاں لیں۔ جس پارٹی نے بھاجپا کو 2014میں یہاں کندھوں پر بٹھا کر لایا اْس کا حال بھی غیر ہے اور جن جماعتوں نے 2019کے بعد بھاجپا کی پراسکیاں بننے کی کوشش کی ان کا بھی حال بْرا ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ آج آج مقصد بی جے پی کو روکناہے، کیونکہ جو باقی ملک میں مسلمانوں کیساتھ جو کچھ ہورہا ہے ہم جموں و کشمیر میں ایسا ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہم نہیں دیکھنا چاہتے ہیں کہ ہماری بچوں کے حجاب پہن کر سلوک جانے میں کسی کو اعتراض ہو، ہم نہیں چاہتے کہ یو پی میں مدرسوں کیساتھ جو کچھ ہورہاہے وہ یہاں بھی دہرایا جائے، ہم نہیں چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کو نماز ادا کرنے سے روکا جائے۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں راستے دو ہیں اور جو ووٹ نیشنل کانفرنس اس کے اتحادیوں کو نہیں جائے گا وہ براہ راست بھاجپا کی مدد کرے گا۔عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ ہم صرف لوگوں کو بھاجپا سے ڈرا کر ووٹ نہیں مانگ رہے ہیں بلکہ ہم نے عوام کے سامنے ایک منظم منشور رکھا ہے اور اپنے 5سالہ دورِ حکومت کا لائحہ عمل پیش کیاہے۔ ہمارا منشور ایسا شاندار ہے کہ ملک کے وزیر داخلہ بھی اس پر بات کرنے پر مجبور ہوگئے۔
بھاجپا کا کوئی لیڈر اور وزیر اعلیٰ نے جس نے کہیں نہ کہیں نیشنل کانفرنس کے منشور کی مخالفت نہ کی ہو اور مجھے لگتا ہے کہ جس منشور کی مخالفت بی جے پی کرتی ہو اْس سے بہتر یہاں کے عوام کیلئے کیا ہوسکتا ہے۔عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ جہاں بھاجپا نے ہمارے منشور کی مخالفت کی وہیں کچھ مقامی جماعتوں نے ہمارے منشور کی نقل کرکے تھورا ادھر اْدھر کیا اور اسے https://lazawal.com/?cat=20اپنے منشور کے بطور عوام کے سامنے رکھ دیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا