کہابی جے پی این سی اور کانگریس کو جموں و کشمیر کو دوبارہ تشدد اور خونریزی کے دور میں دھکیلنے کی اجازت نہیں دے گی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری ترون چگ نے آج کہا کہ نیشنل کانفرنس (این سی) اور کانگریس جموں و کشمیر کو دوبارہ تشدد، خونریزی اور انارکی کے دور کی طرف دھکیلنے کی سازش کر رہے ہیں جہاں لوگوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھا گیا تھا اور نوجوانوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پتھر، ایک غیر یقینی مستقبل کا سامنا کرنا پڑا اور مایوسی کا شکار ہو گئے۔
https://jkbjp.in/
جموں و کشمیر بی جے پی کے انچارج اور قومی جنرل سیکریٹری ترون چگ نے آج پارٹی ہیڈکوارٹرتریکوٹہ نگر میں ایک اہم انتخابی اجلاس کی صدارت کی۔ اس اجلاس میں جموں کے آٹھ اسمبلی حلقوں کے نمائندے، مقامی بی جے پی رہنما، اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔
ترون چگ نے اجلاس کے دوران بی جے پی کے رہنماؤں کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں جا کر وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کی ملک بھر میں اور خاص طور پر وادی کشمیر میں حاصل کردہ کامیابیوں کو اجاگر کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پارٹی کی کامیابیوں کو عوام تک پہنچانے اور ان کے درمیان اعتماد اور جوش و خروش بڑھانے کے لئے ایک جامع حکمت عملی تیار کی جائے۔
اجلاس میں بی جے پی کے اہم رہنما اور مختلف ریاستوں کے سینئر عہدیدار بھی موجود تھے، جن میں اتراکھنڈ کے سابق وزیر مدن کوشک، سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا، سابق وزیر ست شرما، اور بی جے پی مہلا مورچہ کی قومی جنرل سیکریٹری دیپتی راوت بھٹناگر شامل تھے۔ ان کے علاوہ، اسیم گپتا جیسے اہم سیاسی شخصیات نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی کی انتخابی مہم میں جدید میڈیا اور سوشل میڈیا ٹولز کا بھرپور استعمال کیا جائے گا، تاکہ نوجوان ووٹرز اور انٹرنیٹ صارفین کو متحرک کیا جا سکے۔ اس موقع پر، ترون چگ نے پارٹی رہنماؤں کو تاکید کی کہ وہ عوامی مسائل اور ان کے حل پر توجہ مرکوز کریں، اور بی جے پی کی ترقیاتی ایجنڈا کو عوام کے سامنے بہتر طور پر پیش کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کامیابی صرف انتخابی نتائج تک محدود نہیں، بلکہ عوام کی خدمت اور ان کے مسائل کے حل میں بھی مضمر ہے۔یہ اجلاس بی جے پی کی انتخابی حکمت عملی کو حتمی شکل دینے اور آئندہ انتخابات کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرنے کے لئے اہم تھا۔ پارٹی رہنماؤں نے اجلاس کے اختتام پر کامیابی کے عزم کے ساتھ اپنے علاقے میں انتخابی مہم شروع کرنے کا عہد کیا۔