اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے میں 25 امیدوار دستبردار، 219 حتمی مقابلے میں باقی

0
121

پامپور حلقہ میں سب سے زیادہ 14 امیدوار، سری گفوارہ-بجبہاڑہ حلقہ میں سب سے کم 3 امیدوار

جان محمد

جموں؍؍جموں و کشمیر میں سیاسی میدان گرم ہو چکا ہے، جہاں پہلے مرحلے کے لیے 24 اسمبلی حلقوں میں ہونے والے انتخابات میں 25 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے کر سیاسی کشمکش کو اور بھی دلچسپ بنا دیا ہے۔ جمعہ کے روز مختلف اضلاع میں یہ عمل مکمل ہوا، جس کے بعد اب 219 امیدوار حتمی مقابلے کے لیے تیار ہیں۔
جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر سے موصولہ معلومات کے مطابق، کل 244 منظور شدہ نامزدگیوں میں سے 25 امیدواروں نے آخری روز یعنی 30 اگست 2024 کو اپنی نامزدگیاں واپس لے لی ہیں۔ اس طرح، 18 ستمبر 2024 کو ہونے والے پہلے مرحلے کے انتخابات میں 219 امیدوار حتمی مقابلے میں حصہ لیں گے۔
تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے پہلے مرحلے میں 24 اسمبلی حلقوں کے لیے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ پر، جمعہ کو مختلف اضلاع میں 25 امیدواروں نے اپنی نامزدگیاں واپس لے لیں۔ ان نامزدگیوں کا واپس لینے کا عمل متعلقہ ریٹرننگ آفیسرز کے دفاتر میں مکمل ہوا۔
جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر سے موصولہ معلومات کے مطابق، کل 244 منظور شدہ نامزدگیوں میں سے 25 امیدواروں نے 30 اگست 2024 کو کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔ اس طرح، اب 24 اسمبلی حلقوں کے لیے 219 امیدوار حتمی مقابلے میں باقی ہیں، جن میں پہلے مرحلے کے انتخابات 18 ستمبر 2024 کو ہوں گے۔
امیدواروں کے دستبردار ہونے کی تعداد کے لحاظ سے، ڈوڈہ ضلع میں 7 امیدواروں نے نامزدگیاں واپس لیں، کشتواڑ میں 7، رام بن میں 6، اننت ناگ میں 3، کولگام میں 1 اور پلوامہ ضلع میں بھی 1 امیدوار نے اپنی نامزدگیاں واپس لیں، جبکہ شوپیاں ضلع میں کسی بھی امیدوار نے نامزدگی واپس نہیں لی۔
ان دستبرداریوں کے بعد، اننت ناگ ضلع میں 64 امیدوار حتمی مقابلے میں باقی ہیں، پلوامہ میں 45، ڈوڈہ میں 27، کولگام میں 25، کشتواڑ میں 22، شوپیاں میں 21، جبکہ رام بن ضلع میں 15 امیدوار انتخابی میدان میں موجود ہیں۔کشتواڑ ضلع میں، 48-اندر وال حلقہ انتخاب میں 9 امیدوار حتمی مقابلے میں ہیں، 49-کشتواڑ حلقہ میں 7، جبکہ 50-پاڈر-ناگسینی حلقہ میں 6 امیدوار مقابلے میں ہیں۔ڈوڈہ ضلع میں، 51-بھدرواہ حلقہ میں 10 امیدوار حتمی مقابلے میں ہیں، 52-ڈوڈہ حلقہ میں 9، اور 53-ڈوڈہ ویسٹ حلقہ میں 8 امیدوار مقابلے میں ہیں۔رام بن ضلع میں، 54-رام بن حلقہ انتخاب میں 8 امیدوار حتمی مقابلے میں ہیں، جبکہ 55-بانہال حلقہ میں 7 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا۔

https://ceojk.nic.in/
اسی طرح، پلوامہ ضلع میں، 32-پمپور حلقہ انتخاب میں 14 امیدوار حتمی مقابلے میں ہیں، 33-ترال حلقہ میں 9، 34-پلوامہ حلقہ میں 12، اور 35-راجپورہ حلقہ میں 10 امیدوار مقابلہ کریں گے۔شوپیاں ضلع میں، 36-زینہ پورہ حلقہ انتخاب میں 10 امیدوار حتمی مقابلے میں ہیں اور 37-شوپیاں حلقہ میں 11 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا۔کولگام ضلع میں، 38-ڈی ایچ پورہ حلقہ انتخاب میں 6 امیدوار حتمی مقابلے میں ہیں، 39-کولگام حلقہ میں 10، اور 40-دیوسر حلقہ میں 9 امیدوار مقابلہ کریں گے۔
آخری طور پر، اننت ناگ ضلع میں، 41-ڈورو حلقہ انتخاب میں 10 امیدوار حتمی مقابلے میں ہیں، 42-کوکرناگ (ایس ٹی) حلقہ میں 10، 43-اننت ناگ ویسٹ حلقہ میں 9، 44-اننت ناگ حلقہ میں 13، 45-سری گفوارہ-بجبہارہ حلقہ میں 3، 46-شنگس-اننت ناگ ایسٹ حلقہ میں 13، اور 47-پہلگام حلقہ میں 6 امیدوار مقابلہ کریں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 24 اسمبلی حلقوں کے لیے کل 279 امیدواروں نے 27 اگست 2024 کو نامزدگیوں کی آخری تاریخ تک کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے۔ ان میں سے، 35 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو 28 اگست 2024 کو جانچ کے دوران مسترد کر دیا گیا تھا۔ اور اب 25 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے بعد، 219 امیدوار حتمی مقابلے میں باقی ہیں۔
یہ بھی ذکر کرنا ضروری ہے کہ پہلے مرحلے کے انتخابات کے دوران 23.27 لاکھ سے زیادہ ووٹرز جن میں 5.66 لاکھ نوجوان شامل ہیں، ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ اس میں 11.76 لاکھ مرد ووٹرز، 11.51 لاکھ خواتین ووٹرز اور 60 تیسرے جنس کے ووٹرز شامل ہیں۔

https://lazawal.com/?cat=20

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا