جماعت اسلامی نے کبھی بھی تشدد کی حمایت نہیں کی ہے:غلام قادر لون

0
88

ووٹ دینا ہمارا آئینی حق اور ہمارا پورا نظام اسی بنیاد پر استوار ہے:سابق قائم جماعت
جاوید میر

سرینگر؍؍ جماعت اسلامی کے سابق قائم جماعت غلام قادر لون نے کہاکہ جماعت اسلامی کو ابھی تک پابندی کے بارے میں سرکاری تصدیق نہیں ملی ہے۔انہو ں نے کہا کہ پابندی برقرار ہے وہ ووٹنگ کی حوصلہ افزائی کریں گے اور اپنی اقدار کے مطابق امیدواروں کی حمایت کرتے رہیں گے۔غلام قادر لون نے مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایاجیسا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں اگر پابندی ہٹا دی جاتی تو ہم ایک پارٹی کے طور پر انتخابات میں حصہ لیتے ہیں، چونکہ پابندی ہٹائی نہیں گئی ہیاس لئیہم ہمیشہ کی طرح ووٹ ڈالتے رہیں گے کیونکہ ووٹنگ ضروری ہے۔
ووٹ دینا ہمارا آئینی حق ہے اور ہمارا پورا نظام اسی بنیاد پر استوار ہے۔ جماعت اسلامی کے سابق قائم جماعت غلام قادر لون نینامہ نگار کیساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پابندی ہٹانے کے باوجود بھی اسے قانونی طور پر چیلنج کیا جا سکتا ہے۔سوال کے جواب میں انہوں نے مزید یہ کہاکہ ہم لوگوں کو اس کی وضاحت کرنے اور انہیں آگاہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جماعت اسلامی ایک پرامن تنظیم ہے۔1998 میں اس وقت کے امیر جماعت غلام محمد بٹ نے باقاعدہ اعلان کیا تھاکہ ہمارا تشدد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اس وقت سے لے کر آج تک ہم نے کوئی ایسا اقدام نہیں کیا اورنہ کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جو ہمارے آئین،قومی آئین،ہمارے خیالات،عقائد یا ہمارے ضابطہ اخلاق کے خلاف ہو۔
انہوں نے 1987کے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ1987 کے بعد کی انتخابی دھاندلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جماعت نے کسی بھی انتخابی عمل میں حصہ نہ لے کر بڑے پیمانے پر دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیاہے۔تاہم ایک طویل عرصے تک کسی نے ہم سے پوچھا بھی نہیں کہ ہم احتجاج کیوں کر رہے ہیں۔تاہم ہم نے حالیہ برسوں میں کئی بار حکومت سے بات کی ہیاور انہوں نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ جو کچھ 1987 میں ہوا وہ کبھی بھی دوبارہ نہیں دہرایا جائے گا اور اب تک ایسا نہیں ہوا ہے۔وادی کشمیر میں تشدد میں حصہ نہ لینے کے باوجود جماعت اسلامی کے اسکول بند کردیئے گئے اور جماعت اسلامی کے جائیدادوں کو حکومت نے ضبط کرلیا ہے۔آج ہمیں یہ اطلاعات موصول ہوتی ہیں کہ یہ عمارتیں منشیات استعمال کرنے والوں کے لئے محفوظ پناہ گاہیں بن چکی ہیں۔
غلام قادر لون نے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے کہا کہ جماعت اسلامی ایسے آزاد امیدواروں کی حمایت کرے گی جن کا نظریہ ہمارے ساتھ مطابقت رکھتا ہے اور جو عام لوگوں کے مسائل بشمول غیر مقامی لوگوں کے مسائل کو حل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم خاص طور پر ان لوگوں کی حمایت کریں گے جو اس جماعت پر پابندی کے خلاف آواز اٹھائیں گے اور لوگوں کو ان کے حق میں ووٹ دینے کی ترغیب دیں گے۔سابق قائم جماعت غلام قادر لون نے مزید کہاکہ اب تک ہم نے یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ کتنے لوگ آزادانہ طور پر الیکشن لڑیں گے لیکن بات چیت جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں اعداد و شمار مزید واضح ہو جائیں گے۔ہم امید کر رہے تھے کہ جماعت اسلامی اپنے طور پر الیکشن لڑ سکے گی لیکن ٹربیونل کی جانب سے پابندی نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے ہم بطور پارٹی الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔تاہم ہم پھر بھی اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے اور ان لوگوں کی حمایت کریں گے جو عام لوگوں کے مسائل اٹھاتے ہیں، بشمول ہماری میوہ صنعت کو درپیش مسائل،بے روزگاری،اور کئی دوسرے بڑے مسائل درپیش ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ جماعت اسلامی آزادانہ طور پر میدان میں اترنے کے لئے کتنے امیدواروں کا ارادہ رکھتی ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہیتاہم آنے والے دنوں میں اس کی وضاحت کی جائے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا