حکومت کنگنا کے بیان سے حقیقت چھپا رہی ہے: کانگریس

0
73

وہ اب صرف اداکارہ نہیں ہیں بلکہ بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ بھی ہیں:سپریہ سری نیت
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کسان مخالف بیانات دے کر حقیقت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں اور بی جے پی کو اس سلسلے میں وضاحت دینی چاہیے۔کانگریس کی ترجمان سپریہ سری نیت نے کہا کہ کل بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کا ایک انتہائی بیہودہ بیان سننے کو ملا، جسے سن کر سر شرم سے جھک جاتا ہے اور اس بیان سے لوگوں میں غصہ اور ناراضگی بھی ہے۔ کنگنا ایسے بیانات دینے میں ماہر ہیں لیکن سچائی یہ ہے کہ وہ بی جے پی کی حقیقت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا ’’کنگنا رناوت بھول رہی ہیں کہ وہ اب صرف اداکارہ نہیں ہیں بلکہ بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ بھی ہیں۔ کل انہوں نے ملک کے کسانوں کو قاتل اور ریپسٹ کہا۔ شاید ہی کسی سیاست دان نے اس ملک کے اَن داتا کے لیے ایسے الفاظ کہے ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور چین کسانوں کی تحریک کو بھڑکا کر ملک میں عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہے تھے۔کنگنا کے اس بیان پر انہوں نے بی جے پی سے سوال کئے اور پوچھا کہ کیا یہ بی جے پی کی سرکاری رائے ہے؟ کیا بی جے پی کسانوں کو بھی کنگنا کی طرح قاتل اور ریپسٹ مانتی ہے؟ ہمارے اس سوال پر بی جے پی نے اپنے بیان میں کہا- کسانوں کی تحریک پر کنگنا رناوت کا دیا گیا بیان پارٹی کی رائے نہیں ہے۔ پارٹی کنگنا کے بیان سے اختلاف کا اظہار کرتی ہے۔ کنگنا کو نہ تو پارٹی پالیسی کے امور پر بولنے کی اجازت ہے اور نہ ہی وہ بیان دینے کی مجاز ہیں۔ بی جے پی نے کنگنا رناوت کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ ایسا کوئی بیان نہ دیں۔
انہوں نے کہا ’’ایسے حالات میں، بی جے پی سے سوال یہ ہے کہ اگر آپ کو اپنی ایم پی کنگنا کے کہنے پر کوئی اعتراض ہے، تو اسے پارٹی سے نکال دیں۔ کنگنا سے کہیں کہ وہ ہاتھ جوڑ کر کسانوں سے معافی مانگیں اور اگر آپ ایسا نہیں کر سکتے تو آپ خود اس ملک کے کسانوں سے معافی مانگیں۔ ہم آپ کو ’یہ ہماری رائے نہیں ہے‘ کہہ کر بھاگنے نہیں دیں گے۔ کسانوں کی توہین کرنے والوں کو پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ‘‘بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور چین ہمارے ملک میں بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ کیا نریندر مودی اتنے کمزور ہیں کہ بیرونی طاقتیں ہمارے ملک میں عدم استحکام لانے کی کوشش کر رہی ہیں؟ اگر یہ سچ ہے تو حکومت نے کیا اقدامات کیے ہیں؟ اگر یہ جھوٹ ہے تو حکومت کو جواب دینا پڑے گا کیونکہ بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ یہ کہہ رہے ہیں۔ اگر یہ بی جے پی کی رائے نہیں ہے تو اسے ایسی باتوں سے خود کو الگ نہ کریں، بلکہ اس طرح کے بدنیتی پر مبنی خیالات رکھنے والے رکن اسمبلی کو پارٹی سے نکال دینا چاہیے۔ ہمیں ان تمام سوالات پر مودی حکومت کی وضاحت کا انتظار ہے۔’’

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا