فروغِ اردو زبان ادب کے لیے محبانِ اردو کی تشکیل فال نیک 

0
71
فقید المثال افتتاحی تقریب سے محترمہ کنیز فاطمہ اور دیگر معززین کا خطاب
گلبرگہ : 25/اگست 2024: (راست) :
اردو زبان سے محبت کرنے اور اس کی خدمت کا سچا جذبہ رکھنے والوں کی قائم کی ہوئی تنظیم محبانِ اردو کا قیام نیک فال اور خوش آئند ہے۔ان خیالات کا اظہار محترمہ کنیز فاطمہ ایم ایل اے گلبرگہ (شمال) اور چیئرپرسن کرناٹک سلک انڈسٹریز کارپوریشن لمیٹڈ نے 23/اگست کی شام، محبانِ اردو گلبرگہ کا افتتاح کرنے کے بعد کیا ۔انھوں نے کہا کہ اردو زبان دنیا کی ان دو تین اہم زبانوں میں سے ایک ہے، جن کی شیرینی اور لطافت بے مثال ہے ۔یہ زبان گنگا جمنی تہذیب کا نمونہ اور خالص ہندوستانی زبان ہے۔حالیہ برسوں میں بالخصوص آزادی ہند اور تقسیمِ ہند کے بعد اردو کو ایک مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ وابستہ کر کے اس کے ساتھ تعصب کا سلوک کیا جاتا رہا ہے۔اور باہری زبان کہہ کر اس زبان کو ختم کرنے کی درپردہ سازشیں بھی کی جاتی رہی ہیں۔لیکن میرا ماننا ہے کہ اردو ایک زندہ زبان، بلا شبہ یہ زندہ رہے گی۔ اس زبان کی ترقی و ترویج کے لیے سرکاری سرپرستی یا سرکاری مراعات پر انحصار کیے بغیر ہم اردو والوں کو اپنے طور پر اس کے تحفظ اور فروغ کے لیے کمربستہ ہونے کی ضرورت ہے۔محترمہ کنیز فاطمہ نے محبانِ اردو گلبرگہ کی تشکیل پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ  یہ تنظیم اپنی سرگرمیوں کے ذریعے اردو زبان و ادب کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔اس موقع پر مہمان خصوصی جناب عبدالحمید صدر فاران ایجوکیشن سوسائٹی نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ اردو تنظیموں کو مثبت سوچ و فکر کے ساتھ، گروہی تعصبات سے بلند ہو کر، صحت مند انداز میں کام کرنا چاہیے۔انھوں نے اردو ذریعہ تعلیم کے اسکولوں میں طلبہ کی گھٹتی تعداد اور معیار تعلیم کی ابتری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اردو تنظیموں کو روایتی سرگرمیوں کے ساتھ اس جانب توجہ دینے کی زیادہ ضرورت ہے۔ایک اور مہمان خصوصی جناب محمد عظیم الدین شیرینی فروش، چیرمین, ورکس کمیٹی سٹی کارپوریشن گلبرگہ نے اپنے خطاب میں محبانِ اردو کے عہدیداروں کو مبارکباد دی اور کہا کہ فروغ اردو کے لیے اردو ذریعہ تعلیم کے اسکولوں میں طلبہ کی تعداد کو بڑھانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے چاہیے۔ڈاکٹر پیر زادہ فہیم الدین نے صدارتی تقریر میں کہا کہ محبان اردو کی تشکیل، اردو کی خدمت کے سچے جذبے کے ساتھ کی گئی ہے۔کسی اور تنظیم یا ادارے سے مقابلہ آرائی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انھوں نے جناب عبدالحمید، صدر فاران ایجوکیشن سوسائٹی کا بالخصوص شکریہ ادا کیا کہ، جنھوں اپنے اسکول کی عمارت کا یہ ہال محبانِ اردو کے دفتر کے لیے عنایت کیا۔علاوہ ازیں ڈاکٹر پیر زادہ فہیم الدین نے جناب واحد علی فاتحہ خوانی، انجینئر عارف مرزا ،انجنیئر محمد عزیزالدین، ڈاکٹر فرزانہ فرح (بھٹکل) اور انجنیئر محمد مدثر(سعودی عرب)سے بھی اظہار تشکر کیا، جنھوں دامے درمے محبانِ اردو کی معاونت کی۔
تقریب کا آغاز ڈاکٹر سخی سرمست کی قرات کلام پاک سے ہوا۔جناب سید طیب علی یعقوبی نے نذرانہ نعت پیش کیا۔جناب خواجہ پاشاہ انعام دار نے خیر مقدمی کلمات ادا کیے ۔ڈاکٹر انیس صدیقی نے محبانِ اردو گلبرگہ کی تشکیل کی غرض و غایت اور اس تنظیم کے پیش نظر مقاصد پر روشنی ڈالی۔انجنیئر عارف مرزا نے نظامت کے فرائض بہ حسن و خوبی انجام دیے۔ڈاکٹر شمس الدین چودھری کے اظہار تشکر سے قبل محبانِ اردو گلبرگہ کے تمام تا حیات اراکین میں محترمہ کنیز فاطمہ کے ہاتھوں اسنادِ تا حیات رکنیت تقسیم کیے گئے۔اس تقریب میں کثیر تعداد میں محبانِ اردو کی شرکت  جشن اردو کا منظر پیش کر رہی تھی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا