’ہمیں والد مرحوم نے اپنے قدموں پر کھڑے ہو کر الیکشن لڑنا سکھایا ہے ‘

0
1279

کسی کے سہارے نہیں عوامی جذبات واحساسات کی قدر کی جائے گی : چودھری اعجاز احمد خان
خان برادران نے کی درماڑی میں ایک بڑی پنچائت :کثیر تعداد میں سرکردہ شخصیات نے اور عوام الناس نے کی شمولیت
ایم شفیع رضوی

درماڑی؍؍ گجر بکروال قبیلہ سے تعلق رکھنے والے سینئر سیاسی سماجی رہنما اور تین بار ممبر اسمبلی رہے چکے و سابقہ وزیر چودھری اعجاز احمد خان نے اور سابقہ ممبر اسمبلی چودھری الحاج ممتاز احمد خان نے آج اپنی رہائش گاہ درماڑی میں ایک بڑی پبلک میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں کثیر تعداد میں سرکردہ شخصیات کے ساتھ ساتھ عوام الناس نے بڑی تعداد میں شمولیت فرمائی۔
واضح ہو کے چوہدری اعجاز احمد خان اور چودھری الحاج ممتاز احمد خان مشہور و معروف گجر لیڈر مرحوم الحاج بلند خان صاحب کے فرزندان ہیں۔ چوہدری اعجاز احمد خان سیاست میں کافی مضبوط لیڈر ہیں اور اپنے دور اقتدار میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے بے مثال کام کیے ہیں ۔چودھری اعجاز احمد خان نے سیاست اپنے والد مرحوم سے سیکھی اور اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سیاست میں ایک اہم مقام حاصل کیا ہے۔ چوہدری اعجاز احمد خان کا ضلع ریاسی اور ضلع رامبن کی پانچ اسمبلی حلقوں میں کافی اثر و رسوخ ہے ۔اکثریت میں عوام چوہدری اعجاز احمد خان کو بغیر کسی قوم و مذہب کے اپنا سیاسی رہنما مانتے ہیں۔
چودھری اعجاز احمد خان نے 2002 ء میں ازاد امیدوار کے طور پر گول ارناس اسمبلی حلقے سے کامیابی حاصل کی اور اس کے بعد دو مرتبہ کانگرس کے چناؤ نشان پر بھاری اکثریت کے ساتھ چناؤ میں کامیابی حاصل کی اور اس وقت کی پی ڈی پی کانگرس اتحاد سرکار میں اور پھر کانگرس نیشنل کانفرنس اتحاد سرکار میں وزیر رہے پھر پانچ اگست 2019 ء کے مرکزی حکومت کے فیصلہ کے بعد جس میں جمو ںوکشمیر کے خصوصی درجہ کو ختم کیا گیا اور ریاست سے ڈیموشن کر کے یونین ٹیریٹری کا درجہ دیا گیا تو جموں کشمیر میں ایک نئی سیاسی پارٹی وجود میں آئی جو اپنی پارٹی کے نام سے مشہور ہوئی ۔اس میں شمولیت فرما کر ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ کونسل کے الیکشن میں حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی اور اب کافی دنوں سے یہ چرچہ عام تھی کہ خان برادران کانگرس پارٹی میں واپسی کر رہے ہیں لیکن ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے کہ خان برادران کانگرس پارٹی میں شمولیت پھر سے کر رہے ہیں یا نہیں کر رہے ہیں ۔
چودھری اعجاز احمد خان نے آج اپنے خطاب میں اشاروں ہی اشاروں میں آزاد امیدوار کے طور پر تین اسمبلی حلقوں سے الیکشن لڑنے کا اشارہ دیا ہے لیکن ابھی بالکل واضح نہیں کیا ہے اور کچھ دن اور انتظار کرنے کا کہا ہے ۔عوام کو اور ان تینوں اسمبلی حلقوں میں چودھری اعجاز احمد خان کی زبردست پکڑ اور مضبوطی ہے ۔ان تینوں اسمبلی حلقوں کی عوام نے آج تک کبھی بھی چودھری اعجاز احمد خان کو پارٹی کے طور پر ووٹ نہیں دیا ہے۔ بلکہ جب بھی عوام نے چودھری اعجاز احمد خان کے حق میں ووٹ کیا تو وہ صرف اور صرف چودھری اعجاز احمد خان کی شخصیت کو ووٹ کیا ہے۔
آج بھی میٹنگ میں شامل تمام لوگوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اعجاز صاحب آپ جس بھی پارٹی میں جائیں گے ہم آپ ہی کے حق میں ووٹ کریں گے نہ کہ ہم کسی پارٹی کے حق میں ووٹ کریں گے ۔جانکاروں کی اگر مانیں تو مہور گلاب گڑھ اسمبلی حلقہ اور ریاسی ارناس اسمبلی حلقہ اور گول رامبن اور سنگلدان بانہال اسمبلی حلقوں میں چودھری اعجاز احمد خان کی کافی پکڑ ہے۔ باقی پارٹیوں کے لیے اتنا آسان نہیں ہوگا ۔
ان حلقوں میں کامیابی حاصل کرنا کیونکہ موجودہ دور میں عوام کافی سمجھدار ہو چکی ہے اور سیاسی طور پر بالغ ہو چکی ہے ۔عوام لیڈروں کی پہچان اچھی طریقے سے کرنا جانتی ہے کہ کون لیڈر قابل اعتماد ہے جو اسمبلی میں یا حکومت میں عوامی مسائل کو اجاگر کرے گا اور پھر اپنے اسمبلی حلقے کے تمام بنیادی سولہات فراہم کرنے میں کارگر ثابت ہوگا۔ چودھری اعجاز احمد خان نے سابقہ حکومتوں میں بطور وزیر جو کام خاص طور پر وزیر مال کی حیثیت سے جو کام تھوڑے سے عرصے میں انجام دیے ہیں جن میں درجنوں انتظامی یونٹوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا ضلع رامبن اور ضلع ریاسی کے مختلف علاقہ جات میں جو شاید کے جموں و کشمیر کی تاریخ میں پہلا کارنامہ تھا۔
یا پھر سڑکوں کی بات کی جائے پرانے سکولوں کو اپگریڈ کرنا یا پھر نئے اسکول کا قیام عمل میں لایا جانا سڑکوں کی تعمیر بجلی پانی جیسے بنیادی کاموں کو چودھری اعجاز احمد خان نے اپنے دور اقتدار میں کافی اہمیت دی ہے۔ جس کی وجہ سے آج ضلع ریاسی اور ضلع رام بن کی عوام بغیر کسی شک و شبہ کے چودھری اعجاز احمد خان کو اپنا کامیاب نمائندہ دیکھنا چاہتی ہے۔ چوہدری اعجاز احمد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خواہشات کو مد نظر رکھتے ہوئے میں نے اپنی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہمیشہ عوامی جذبات کی قدر کی ہے اور آگے بھی کرتا رہوں گا جس کی وجہ سے آپ دیکھ رہے ہیں کہ اتنی بڑی تعداد میں بڑے بڑے سرکردہ شخصیات اس وقت موجود ہیں اور موصوف نے کہا جو ہمارا کور گروپ فیصلہ کرے گا ۔اس کے بعد ہی کسی دوسری پارٹی میں جانے کا یا پھر آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ میڈیا نے جب یہ سوال کیا کہ آپ کون سے اسمبلی حلقے سے الیکشن لڑنا چاہیں گے تو چودھری اعجاز احمد خان نے کہا کہ کوشش تو یہی کی جائے گی کہ ضلع ریاسی کی تینوں نشستوں پر اور ضلع رام بن کی دونوں نشستوں سے الیکشن لڑیں گے۔ اب یہ عوام کا فیصلہ ہے کہ وہ کیا چاہتی ہے اگلے چند ایام میں سب کچھ صاف ہو جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا