حکومت نے این پی ایس کے متبادل کے طور پر نئی یو پی ایس پنشن اسکیم متعارف کرائی

0
97

ملازمین کو 25 سال کی سروس کے بعد، آخری سال کی اوسط تنخواہ کے 50 فیصد کے برابر پنشن ملے گی
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍حکومت نے ہفتہ کو مرکزی ملازمین کے لئے نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کے متبادل کے طور پر ایک نئی یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کو لاگو کرنے کی ایک اہم تجویز کو منظوری دے دی جس میں ملازمین کو 25 سال کی سروس کے بعد، آخری سال کی اوسط تنخواہ کے 50 فیصد کے برابر پنشن ملے گی۔
حکومت یو پی ایس کے لیے 18.5 فیصد تعاون کرے گی اور فیملی پنشن، گارنٹی شدہ کم از کم پنشن اور ریٹائرمنٹ کے بعد یکمشت ادائیگی کے لیے بھی التزامات کیے گئے ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں لیے گئے فیصلوں کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے، اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی وشنو نے کہا ’’اس اسکیم کو مکمل مالی انتظامات کے ساتھ لاگو کیا جا رہا ہے۔ کانگریس کی حکومت والی کچھ ریاستوں کی اسکیموں کے تحت یہ کوئی کھوکھلا وعدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے 30 لاکھ مرکزی ملازمین کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے اور اگر ریاستی حکومتیں یو پی ایس کو لاگو کرتی ہیں تو کل 90 لاکھ ملازمین اس سے مستفید ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ این پی ایس میں حکومت کا حصہ 14 فیصد ہے جسے بڑھا کر 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو این پی ایس سے یو پی ایس کا انتخاب کرنے کا اختیار صرف ایک بار کے لئے دستیاب ہوگا۔
مسٹر ویشنو نے کہا کہ یہ اسکیم ملازمین کی یونینوں اور ماہر تنظیموں کے ساتھ مکمل مشاورت کے ساتھ لائی گئی ہے۔واضح رہے کہ این پی ایس سرکاری ملازمین کے لیے ایک انتخابی معاملہ بن گیا تھا، کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے پچھلے چند انتخابات کے دوران اس اسکیم کو ختم کرنے اور پرانی اسکیم کو لاگو کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ مسٹر ویشنو نے واضح کیا کہ این پی ایس اور یو پی ایس دونوں میں ملازمین کا حصہ شامل ہوگا۔ سرکاری ملازمین کو یو پی ایس میں کوئی اضافی حصہ نہیں دینا پڑے گا۔ اس میں صرف حکومت کا حصہ بڑھایا جا رہا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا