کولکتہ کے اسپتال میں فوت ہونے والی ڈاکٹر کا نام،

0
76

تصویر، ویڈیو والی سوشل میڈیا پوسٹس کو ہٹانے کی ہدایات
یواین آئی

نئی دہلی؍؍الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی مرکزی وزارت ( ایم ای آئی ٹی وائی ) نے ملک میں کام کرنے والے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے نیٹ ورکس پر آر جی کر میڈیکل اسپتال میں حالیہ واقعہ میں مرنے والی ڈاکٹر کے نام، ویڈیوز اور تصاویر نشر کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ میڈیکل کالج کولکاتا نے بدھ کو سپریم کورٹ کے ہٹانے کے حکم کی تعمیل کرنے کو کہا۔ان فورمز کو اس ہدایت کی تعمیل کے سلسلے میں کی گئی کارروائی کے بارے میں وزارت کو آگاہ کرنا ہوگا۔
وزارت نے کہا ہے کہ اس ہدایت کی عدم تعمیل قانونی نتائج اور ریگولیٹری کارروائی کا باعث بن سکتی ہے۔عدالت نے مشتبہ حالات میں ٹرینی ڈاکٹر کی موت کے واقعہ کا ازخود نوٹس لیا ہے اور کل اس معاملے میں پہلی سماعت کے دوران عدالت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے کہا کہ وہ متوفی خاتون کی شناخت کے بارے میں معلومات فراہم نہ کریں۔ اس کے ساتھ ہی متاثرہ ڈاکٹر کی تصویر اور ویڈیو وغیرہ تمام پوسٹس کو ہٹانے کے لئے کہا ہے ،میتی کی ایک ریلیز میں آج کہا گیا ہے "عدالت نے حکم امتناعی کے ذریعے ہدایت دی ہے کہ متوفی کے نام کے تمام حوالوں کے ساتھ ساتھ متوفی کی تصویر کشی کرنے والی تمام تصاویر اور ویڈیو کلپس کو تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور الیکٹرانکس سے ہٹا دیا جائے۔عدالت نے زیر بحث واقعے سے متعلق حساس مواد کے پھیلاؤ کے خدشات کے بعد یہ ہدایت جاری کی ہے۔
میٹی نے آج عدالت کے حکم کے مطابق ہدایت دی ہے کہ مذکورہ واقعہ میں مرنے والی ڈاکٹر کے نام، تصاویر اور ویڈیو کلپس کے تمام حوالہ جات اس حکم کی تعمیل میں تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور الیکٹرانک میڈیا سے فوری طور پر ہٹا دیے جائیں گے۔ "عدالت کے حکم کو ذہن میں رکھتے ہوئے میتی نے کہا ہے کہ اس معاملے میں افراد کی پرائیویسی اور وقار کے تحفظ کے لیے عدالت کی ہدایت پر عمل کرنا ضروری ہے اور اس کی فوری تعمیل کی ضرورت ہے۔الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت تمام سوشل میڈیا کمپنیوں پر زور دیتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایسی حساس معلومات کو مزید نہ پھیلایا جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا