BDCچنائو:این سی ،کانگریس ،پی ڈی پی نے پراکسی امیدوار میدان میں اتارے

0
0

2020 کے او آخر یا 2021 کے اوائل میں ریاستی اسمبلی انتخابات منعقد ہونگے:اشوک کول
کے این ایس

سرینگر؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) نے الزام عائد کیا ہے کہ بلاک ڈیولپمنٹ کونسل ( بی ڈی سی ) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس ، کانگریس اور پی ڈی پی بائیکاٹ نہیں بلکہ درپردہ طور حصہ لے رہی ہے کیونکہ تینوں سیاسی پارٹیوں نے جموں و کشمیر اور لداخ میں اپنے ’پراکسی امیدوار ‘ میدان میں اتارے ہیں ۔ پارٹی کے ریاستی جنرل سیکریٹری اشوک کول نے دعویٰ کیا ہے کہ 2020 کے او آخر یا 2021 کے اوائل میں ریاستی اسمبلی انتخابات منعقد ہونگے ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے ساتھ بات کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے ریاستی جنرل سیکریٹری اشوک کول نے کہا ہے کہ بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات منعقد کرنے سے جموں و کشمیر اور لداخ میں زمینی سطح پر جمہوری ادارے مضبوط و مستحکم ہوجائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندے جموں و کشمیر اور لداخ میں تعمیر و ترقی کے ادھورے مشن کو آگے بڑھائیں گے جبکہ عوامی حامل کے مسائل کا حل اب ترجیحی بنیادوں پر ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو بیوروکریٹوں کے ساتھ ملنے یا ان تک رسائی حاصل کرنے میں مشکلات درپیش تھیں اور بی ڈی سی کے انتخابات منعقد ہونے کے بعد عوامی نمائندوں میں چیئرمین منتخب ہوگا جس کی وجہ سے عام لوگوں کی رسائی اپنے نمائندے تک ممکن ہوسکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اب لوگوں کو اپنے روزمرہ کے مسائل کا نپٹارہ کرنے کیلئے بیوروکریٹوں کا دروازہ نہیں کھٹکھٹانا پڑے گا بلکہ وہ اب اپنے ہی نمائندے کے پاس جاکر مسائل کا حل تلاش کر سکتے ہیں ۔ اشوک کول نے کہا کہ عوام بی ڈی سی کے چیئرمین تک آسانی کے ساتھ رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت شروع سے ہی جموں و کشمیر میں جمہوریت کو زمینی سطح پر مضبوط کرنے کی خواہاں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ 3 سطحوں پر مشتمل پنچائتی نظام مزید مستحکم و پائیدار ہوجائیگا اور عوامی نمائندے ہی اب جموں و کشمیر اور لداخ میں ادھورے ترقیاتی مشن کو آگے بڑھائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں اشوک کول نے الزام عائد کیا کہ بلاک ڈیولپمنٹ کونسل ( بی ڈی سی ) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی اور پی سی و دیگر سیاسی پارٹیوں نے بظاہر بائیکاٹ کر رکھا ہے تاہم وہ درپردہ طور بقول ان کے ان انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس سمیت سبھی سیاسی پارٹیوں نے بی ڈی سی کے انتخابات میں اپنے پراکسی امیدوار میدان میں اتارے ہیں ۔ کشمیر اور لداخ کے 3 روزہ دورے پر وارد کشمیر ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکریٹری اشوک کول نے کہا کہ عوام کو گمراہ کرنے کیلئے مذکورہ سیاسی پارٹیاں بیان بازی سے کام لے رہی ہیں جبکہ ایک طرف مذکورہ سیاسی پارٹیوں نے بی ڈی سی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے لیکن دوسری جانب درپردہ طور پر ان سیاسی پارٹیوں نے جموں و کشمیر اور لداخ میں اپنے پراکسی امیدوار میدان میں اتارے ہیں ۔ سیاسی لیڈران کی نظر بندی پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اشوک کول نے کہا کہ 2010 اور 2016 کی ایجی ٹیشن سب کے سامنے ہیں اور یہاں پھیلائی جارہی گڑھ بڑھ سپانسر تھی ۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاجی کیلنڈر دینے والے سرے سے ہی غائب ہوچکے ہیں جبکہ نیشنل کانفرنس ، کانگریس اور پی ڈی پی بھی وادی کشمیر میں گڑھ بڑھ پھیلانے میں ملوث رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب جموں و کشمیر میں استحصالی سیاست دفن ہوچکی ہے اور یہ کہ حالات میں بہتری آنے کے ساتھ ہی سبھی مین اسٹریم لیڈران کو رہا کیا جائیگا جبکہ ان کی رہائی کا عمل پہلے ہی شروع ہوچکا ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں اشوک کول نے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونگے اور یہ کہ نئی حد بندی مکمل ہونے کے ساتھ ہی یہ انتخابات منعقد ہونگے ۔ ان کا کہنا تھا کہ نئی حد بندی کرنے میں کمیشن کو وقت لگ سکتا ہے اور 2020 کے او آخر یا 2021 کے اوائل میں جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات نئی حد بندی کے ساتھ منعقد ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے جموں و کشمیر سے متعلق لئے گئے تاریخ ساز فیصلے سے پاکستان بھی بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکا ہے جس کی وجہ سے وہ لائن آف کنٹرول پر آئے روز سیز فائر سمجھوتے کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے تاہم بھارتی فوج اس کا بھر پور جواب دے رہی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا