جموں وکشمیر میں فوٹو اِنتخابی فہرستوں کی سپیشل سمری رویژن اِختتام پذیر
پہلی بار ووٹ ڈالنے والی خواتین رائے دہندگان کی تعداد میں نمایاں اِضافہ
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اِنتخابات کے لئے مکمل طو رپر تیار ہونے والے مرحلے کے ساتھ اِس خطے میں 93 ہزار سے زیادہ نئے رائے دہندگان کا نمایاں اِضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ نوجوان رائے دہندگان اور خواتین رائے دہندگان کی تعداد میں اسی طرح کا اضافہ ہے ، یہاں تک کہ جموںوکشمیر یوٹی میں پولنگ سٹیشنوں کی تعداد میں بھی 209 کا اِضافہ ہوا ہے۔جموں و کشمیر یو ٹی کے چیف الیکٹورل آفیسر نے آج بتایا کہ جموں و کشمیر کے تمام 20 اَضلاع میں یکم؍ جولائی 2024 ء کو کوالیفائنگ تاریخ سے فوٹو اِنتخابی فہرستوں کا سپیشل سمری رویژن کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ انتخابی فہرستوں کی درستگی، شمولیت اور شفافیت کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرنے سے جموں و کشمیر میں سپیشل سمر رویژن کی مشق کامیابی سے مکمل کی گئی ہے۔ ہم ان تمام اہل شہریوں کو شامل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جنہوں نے 18 برس کی عمر کو پورا کیا ہے یا جنہوں نے پہلی بار اندراج کیا ہے ، نیز نااہل رائے دہندگان کی شناخت کرنے اور انہیں ہٹانے کے علاوہ غلطیوں اور تضادات کو درست کرنے کے علاوہ اِنتخابی فہرستوں کی درستگی کو بہتر بنایا جاسکے۔
ڈِسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے رائے دہندگان کی شرکت اور شمولیت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ اِنتخابی عمل کی سا لمیت کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور سپیشل سمری رویژن۔2024 کے قابل ذکر نتائج کی تفصیل سے بتایا۔چیف الیکٹورل آفیسر نے ایک بیان میں کہا،’’حتمی اِنتخابی فہرست کی اشاعت کے ساتھ مکمل ہونے والی سپیشل سمری رویژن۔2024 کے مطابق رائے دہندگان کی کل تعداد 88.03 لاکھ ہے۔ اِن میں 44.89 لاکھ مرد، 43.13 لاکھ خواتین اور 168 خواجہ سرا ووٹر شامل ہیں۔‘‘جموں و کشمیر میں اس سپیشل سمری رویژن میں کل93,284 رائے دہندگان کو شامل کیا گیا ہے جبکہ رائے دہندگان کی آبادی کا تناسب 0.59 سے بہتر ہوکر 0.60 ہوگیا ہے۔
سی اِی او نے قابل ذکر کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 18 سے 19 برس کی عمر کے نوجوان ووٹرز کی تعداد میں 45,964 کا اضافہ ہوا ہے جن میں سے 24,310خواتین ہیں جبکہ خواتین ووٹرز کی مجموعی تعداد اب 51,142 ہوگئی ہے۔اُنہوں نے کہا، ’’جموں و کشمیر میں نوجوان رائے دہندگان کی تعداد میں یہ نمایاں اضافہ انتخابی عمل کے تئیں نوجوان رائے دہندگان کی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے اور جموں و کشمیر میں 18 سے 29 برس کی عمر کے نوجوان رائے دہندگان کی کل تعداد 25.34 لاکھ ہے۔‘‘سی ای او نے سپیشل سمری رویژن کی مشق کے دوران کی جانے والی خصوصی کوششوں کا بھی ذکر کیا جس کے نتیجے میں رائے دہندگان کے صنفی تناسب میں 2 پوائنٹس کی بہتری آئی ہے جو کہ 959 سے بڑھ کر 961 ہوگئی ہے جس سے خواتین کی انتخابی شمولیت کو تیز کرنے کی کوششوں میں نمایاں پیش رفت ظاہر ہوتی ہے۔ووٹرز کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں پولنگ سٹیشنوں کی تعداد میں بھی اس سال اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اُنہوں نے بتایاکہ جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی اِنتخابات کے لئے پولنگ سٹیشنوں کی تعداد 11,629 سے بڑھ کر 11,838 اور پولنگ سٹیشنوں (پی ایس ایل) کی تعداد 8,930 سے بڑھ کر 9,168 ہوگئی ہے۔ 209 پولنگ سٹیشنوں اور 238 پولنگ سٹیشنوں کے مقامات میں یہ اضافہ پولنگ سٹیشنوں اور پولنگ مقامات کو معقول بنانے کی وجہ سے ہوا ہے جبکہ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ رائے دہندگان کی سہولیت کے لئے 2 کلومیٹر سے کم فاصلہ ہونا چاہئے۔سی ای او نے بتایا کہ آج کی تاریخ تک جموں و کشمیر میں 83,191 رجسٹرڈ جسمانی طور خاص اَفراد (پی ڈبلیو ڈی) ووٹرز ہیں جبکہ صد سالہ رائے دہندگان (100 سال سے زیادہ عمر کے) کی تعداد 2,428 ہے۔اُنہوں نے سپیشل سمری رویژن میں شامل تمام شراکت داروںکو سراہتے ہوئے اچھے معیار، خالص انتخابی فہرستوں اور تمام غلطیوں کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔سی ای او نے بلاک لیول کے افسروں اور جموں و کشمیر کے چیلنجنگ علاقوں میں ہاؤس ٹو ہاؤس سروے کے کامیاب انعقاد میں اہم کردار کی ستائش کی، یہاں تک کہ اُنہوں نے رجسٹرڈ معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی) ووٹروں اور مائیگرنٹ ووٹروں کی تعداد میں نمایاں اضافے کا ذکر کیا۔اُنہوںنے جموں و کشمیر کے تمام اہل رائے دہندگان سے اپیل کی کہ وہ اپنے متعلقہ حلقوں میں پولنگ کے دنوں میں اپنے حق رائے دہی کا اِستعمال کریں اور جموںوکشمیر یوٹی میں جمہوریت کو مضبوط بنائیں۔