جبل پور، 22 اکتوبر ( یواین آئی) مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے عصمت دری کی شکار گیارہ سالہ بچی کا اسقاط حمل کرانے کی اجازت دے دی ہے ۔ عدالت نے کہا ہے کہ اسقاط حمل کے عمل کے دوران مکمل احتیاط برتی جائے۔ہائی کورٹ کی جج نندیتا دوبے نے متاثرہ کی ماں کی جانب سے دائر عرضی پر کاروائی کرتے ہوئے گزشتہ روز اس کا حکم دیا ۔ نواڑي ضلع کی رہنے والے متاثرہ کے تعلق سے اس حکم کے قبل دو مرتبہ میڈیکل بورڈ سے لڑکی کی جانچ بھی کرائی گئی ۔ جانچ رپورٹ میں اسقاط حمل نہیں کرنے کے لئے کہا گیا تھا، حالانکہ رپورٹ میں اسقاط حمل کرانے کے عمل میں کیا نتائج آئیں گے،اس تعلق سے ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔وہیں متاثرہ کی ماں کی طرف عدالت کے سامنے تحریری طور پر کہا گیا ہے کہ اسقاط حمل کے دوران درپیش خطرات کی ذمہ داری اس کی رہے گی ۔ اس بنیاد پر عدالت نے پوری احتیاط برتتے ہوئے اسقاط حمل کرانے کا حکم دیا ہے ۔ متاثرہ نواڑي ضلع کی رہنے والی ہے اور نزدیکی رشتہ دار کے عصمت دری کرنے کی وجہ سے وہ حاملہ ہو گئی ہے ۔ اس کے پیٹ میں تقریبا ساڑھے سات ماہ کا حمل ہے