شاہ نے 188 مہاجرین کو شہریت کے سرٹیفکیٹ فراہم کئے

0
0

کہاسی اے اے صرف شہریت دینے کا قانون نہیں ہے بلکہ انصاف اور حقوق دینے کے لیے ہے
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو احمد آباد میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے تحت 188 پناہ گزینوں کو شہریت کا سرٹیفکیٹ پیش کیا۔ایک اور پروگرام میں مسٹر شاہ نے احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے تقریباً 1003 کروڑ روپے کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل سمیت کئی معززین موجود تھے۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ سی اے اے صرف شہریت دینے کا قانون نہیں ہے بلکہ ملک میں آباد لاکھوں لوگوں کو انصاف اور حقوق دینے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کی خوشامد کی پالیسی کی وجہ سے 1947 سے 2014 تک ملک میں پناہ لینے والوں کو حقوق اور انصاف نہیں ملا۔ ان لوگوں کو نہ صرف پڑوسی ممالک بلکہ یہاں بھی اذیتیں برداشت کرنی پڑیں۔ یہ لاکھوں کروڑوں لوگ تین نسلوں تک انصاف کے لیے ترستے رہے لیکن اپوزیشن کی خوشامد کی پالیسی کی وجہ سے انہیں انصاف نہیں ملا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آزادی کے وقت ہندوستان کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا تھا اور اس وقت خوفناک فسادات ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں رہنے والے ہندو، بدھ، سکھ، جین اور عیسائی برادری کے کروڑوں لوگ اپنے دکھ درد کو نہیں بھول سکتے۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم کا فیصلہ لیتے ہوئے اس وقت کی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ پڑوسی ممالک سے آنے والے ہندو، بدھ، سکھ، جین اور عیسائی فرقوں کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ جیسے جیسے انتخابات قریب آئے، اس وقت کی حکومت کے لیڈران ان وعدوں سے پیچھے ہٹ گئے اور 1947، 1948 اور 1950 میں کیے گئے وعدوں کو بھلا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کی حکومت نے ان لوگوں کو شہریت نہیں دی کیونکہ اس سے ان کا ووٹ بینک خراب ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خوشامد کی پالیسی کی وجہ سے لاکھوں کروڑوں لوگ شہریت سے محروم ہوئے اور اس سے بڑا گناہ کوئی نہیں ہو سکتا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا