اولیاء ا کرام کے ساتھ محبت کا دعویدار ہونے کے باوجود ہمارے دلوں میں نفرتیں اور رنجشوں نے کیوں گھر بنائے ہوئے ہیں : مولانا ریاض احمد
ایم شفیع رضوی
تھرو؍؍ضلع ریاسی کی تحصیل تھر و موڑا اوپر کنڈ کی جامع مسجد شریف زیر صدارت حضرت مولانا ریاض احمد نقشبندی امام جامع مسجد شریف ھذا اور ذیر نگرانی الحاج عبدالحق ولی کامل پیر طریقت رہبر شریعت حضرت الحاج بابا میاں بشیر احمد نقشبندی لاروی رحمت اللہ علیہ کے سالانہ عرس شریف کی مناسبت سے تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں کثیر تعداد میں عوام الناس نے شمولیت فرمائی۔ اس موقع پر ختمات المعظمات ذکر و اذکار کے ساتھ ساتھ علمائے کرام نے حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے اولیاء کاملین کی سیرت طیبہ پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ اولیائے کرام کے عرس شریف کی تقریبات کا انعقاد صرف اس لئے نہیں ہونا چاہئے۔ کہ طرح طرح کے پکوان پکائے جائیں اور کھائے جائیں۔
وہیں بلکہ اولیاء ا کرام کی سیرت طیبہ کا مطالعہ کرنا چاہیے اور تعلیمات اولیاء ا کرام پر عمل پیرا ہو کر اپنی زندگیوں کو سنوار چاہیے۔ موجودہ اس پرفتن دور میں معاشرے میں بڑھتی ہوئی برائیوں رنجشوں نفرتوں کے خاتمے کیلئے علماء اکرام کی تعلیمات کو اجاگر کرنا چاہیے۔ کیونکہ اولیاء کاملین نے ہمیشہ اچھائیوں نیکیوں اور آپسی بھائی چارے اتفاق اتحاد کا درس دیا ہے۔ ایک طرف تو ہم اولیاء اکرام کے ساتھ محبت کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں اور اولیاء ا کرام کی یادوں میں محفلوں کا انعقاد بھی کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ہمارے دلوں میں نفرتوں اور رنجشوں نے گھر بنایا ہوا ہے اپنی چھوٹی چھوٹی باتوں کو لے کر اپنے دلوں میں بغض و حسد چھپائے ہوئے ہیں جو سارے نیک اعمال کی بربادی کا سبب ہیں۔
وہیںاللہ رب العزت نے اپنی لاریب کتاب قران پاک میں عفو درگزر کا معاملہ کرنے کا حکم فرمایا ہے نہ ہی ہم اللہ رب العزت کے احکامات کے پابند ہیں اور نہ ہی اولیاء ا کرام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں جس کی وجہ سے معاشرے میں ہمیں طرح طرح کی رسوائیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔لہذا اولیاء اکرام کی تعلیمات کو عام کرتے ہوئے ان پر عمل پیرا ہوتے ہوئے سماج میں سے برائیوں کے خاتمے کے لیے ہر ذی شعور شخص کو کوشش کرنی چاہیے اور اپسی بھائی چارے اتفاق اور اتحاد کو عام کرنا چاہیے اس تقریب سعید کا اختتام دعا درود و سلام کے ساتھ ہوا۔