’جموں و کشمیر کو ہنوز مکمل ریاست کا درجہ ملنے کا انتظار‘

0
0

اسمبلی انتخاب کا اعلان ہونے کے بعد کانگریس کا اظہارِ فکر
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍جئے رام رمیش نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے حالیہ اقدام نے وہاں کے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات کا دائرہ مزید بڑھا دیا ہے، ایسا ہونے سے منتخب ریاستی حکومت کی طاقت مذاق بن کر رہ گئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے آج جموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخاب کی تاریخوں کا اعلان کر دیا۔ جموں و کشمیر کے لیے یہ انتخاب بہت اہم ہے کیونکہ ا?خری بار وہاں اسمبلی انتخاب 2014 میں ہوا تھا۔اس وقت جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ حاصل تھا، لیکن بعد میں اسے مرکز کے زیر انتظام خطہ بنا دیا گیا۔ مرکزی حکومت نے کئی بار کہا ہے کہ حالات بہتر ہوتے ہی جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جائے گا، لیکن اب تک ایسا نہیں ہو سکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج جب جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کرانے کا اعلان ہوا، تو کانگریس نے اسے اب تک ’مکمل ریاست‘ کا درجہ نہ دیے جانے پر اظہارِ فکر کیا۔
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں سے کانگریس لگاتار مطالبہ کر رہی ہے کہ جموں و کشمیر کے لیے مکمل ریاست کا درجہ بحال کیا جائے اور اسمبلی انتخاب کرائے جائیں، لیکن جموں و کشمیر کو اب بھی مکمل ریاست کا درجہ ملنے کا انتظار ہے۔ یہ بیان جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دیا ہے۔ اس پوسٹ میں انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے حالیہ اقدام نے وہاں کے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔ ایسا ہونے سے قانونی طور پر منتخب ریاستی حکومت کی طاقت مذاق بن کر رہ گئی ہے۔اس درمیان کانگریس نے جموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے پر عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ’ناانصافی‘ کو شکست فاش دیں۔ کانگریس نے اپنے ا?فیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر لکھا ہے کہ ’’جموں و کشمیر اور ہریانہ میں جمہوریت کے تہوار کا اعلان۔ ہمیں ساتھ مل کر ناانصافی کو شکست دینی ہے۔ آئین اور جمہوریت کی حفاظت کرنی ہے۔‘‘

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا