آئی ایم اے نے ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاج میں 24 گھنٹے کام کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا

0
0

دربھنگہ، 16 اگست (یو این آئی) انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے)، دربھنگہ نے مغربی بنگال میں ایک میڈیکل کالج (آر جی کر میڈیکل کالج) کی ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور وحشیانہ قتل پر ہفتہ سے چوبیس گھنٹے کام کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی ایم اے کے صدر ڈاکٹر ہری دامودر سنگھ اور سکریٹری ڈاکٹر امیتابھ سنہا نے آج یہاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ سنٹرل آئی ایم اے کی کال پر پورے ملک کے ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ دربھنگہ کے تمام ڈاکٹروں اور دربھنگہ میڈیکل کالج اور اسپتال میں کام کرنے والے تمام ڈاکٹروں نے 17 اگست 2024 بروز ہفتہ صبح 6 بجے سے 18 اگست 2024 کی صبح 6 بجے تک نان ایمرجنسی کام کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آر جی کر میڈیکل کالج کی ایک ٹرینی ڈاکٹر کی بہیمانہ عصمت دری اور وحشیانہ قتل سے پورے ملک کی طبی برادری کے ساتھ دربھنگہ کے تمام ڈاکٹر بھی افسردہ اور پریشان ہیں۔ ہم نے 13 اگست کو ایک بے مثال کینڈل مارچ کے ذریعے پورے ملک میں آر جی کر اور ریزیڈنٹ ڈاکٹر طلباء کے ساتھ اپنی یکجہتی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ فسادیوں نے 14/15 اگست کی رات آر جی کر کے طلباء پر جس طرح حملہ کیا اور وہاں تباہی مچائی، اس سے پورے ملک کے ڈاکٹر اور بھی مشتعل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ جرم قابل نفرت ذہنیت رکھنے والے افراد کے ایک گروہ نے کیا ہے۔
اپنے پانچ نکاتی مطالبات پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ہری دامودر سنگھ نے کہا کہ میڈیکل پروٹیکشن ایکٹ کو فوری طور پر نافذ کیا جائے اور مغربی بنگال میڈیکل کالج واقعہ میں ملوث مجرم گروہ کی نشاندہی کی جائے اور اسے ایسی سخت سزا دی جائے کہ یہ ایک مثال قائم کرے۔ انہوں نے ڈیوٹی کے دوران جان کی بازی ہارنے والے ڈاکٹروں کو شہید کا درجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر سنگھ نے مقامی دربھنگہ میڈیکل کالج اور اسپتال کے احاطے کو تجاوزات سے پاک کرنے اور عوامی سڑکوں کو بند کرکے دیوار کو محفوظ بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور احاطے کی حفاظت میں لگے اہلکاروں کے معیار کی جانچ کرکے اہل اہلکاروں کی تعیناتی اور احاطے میں مناسب سی سی ٹی وی کیمرے ایمرجنسی کے نزدیک پولیس پکیٹ کا انتظام کئے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا