دل دیا ہے جاں بھی دیں گے اے وطن تیرے لئے

0
0

15 اگست یوم آزادی کے موقع پر
ممبئی 14 اگست (یو این آئی) ہندی فلمی سنیما میں حب الوطنی سے لبریز فلموں اور نغموں کا ایک اہم کردار رہا ہے اور اس کے ذریعے فلمساز لوگوں میں حب الوطنی کے جذبے کو آج بھی بلند کرتے ہیں۔
بالی ووڈ میں حب الوطنی پر مبنی فلموں اور نغموں کا آغاز 1940 کی دہائی سے ہوا تھا۔ 1940 میں ہی ڈائریکٹر گیان مکھرجی کی فلم ’بندھن‘ غالباً پہلی فلم تھی جس میں حب الوطنی کے احساس کو سلور اسکرین پر دکھایا گیا تھا۔ یوں تو اس فلم میں پردیپ کے لکھے تمام نغمات کافی مقبول ہوئے لیکن’چل چل رے نوجوان‘ نغمہ نے آزادی کے ديوانو ں میں ایک نیا جوش بھر دیا۔ 1943 میں فلم ’قسمت‘ کا نغمہ ’ آج ہمالیہ کی چوٹی سے پھر ہم نے للکارا ہے دور ہٹو اے دنیا والو ہندوستان ہمارا ہے‘ نے مجاہدین آزادی کو آزادی کی راہ پر آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا ۔
یوں تو ہندوستانی فلمی دنیا میں بہادروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اب تک نہ جانے کتنے نغمو ں کی تخلیق ہوئی ہے لیکن‘ا ے میرے وطن کے لوگو ذرا آنکھوں میں بھر لو پانی جو شہید ہوئے ہے ان کی ذرا یاد کرو قربانی‘ جیسے حب الوطنی کے حیرت انگیز احساس سے لبریز رام چندر دویدی عرف پردیپ کے اس نغمہ کی بات ہی کچھ اور ہے۔ ایک پروگرام کے دوران اسی نغمہ کو سن کر آنجہانی وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی آنکھوں میں آنسو چھلک آئے تھے۔
سال 1952 میں ریلیز فلم’ آنند مٹھ‘ کا لتا منگیشکر کی آواز میں گيتابالي پر فلمایا نغمہ ’وندے ماترم ‘ آج بھی سامعین میں جوش پیدا کر دیتا ہے۔ اسی طرح فلم ’جاگرتی‘ میں ہیمنت کمار کی موسیقی میں محمد رفیع کا گایا نغمہ ’ ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے‘ سامعین میں حب الوطنی کے جذبے کو بیدار کرتا رہتا ہے۔
آواز کی دنیا کے بے تاج بادشاہ محمد رفیع نے کئی فلموں میں حب الوطنی کے نغمے گائے ہیں۔ جن میں ’یہ دیش ہے ویر جوانوں کا، وطن پہ جو فدا ہوگا امر وہ نوجوان ہوگا، اپنی آزادی کو ہم ہرگز مٹا سکتے نہیں، اس ملک کی سرحد کو کوئی چھو نہیں سکتا جس ملک کی سرحد کی نگہباں ہیں آنکھیں، آج گا لو مسکرا لو محفلیں سجالو، ہندوستان کی قسم نہ جھکیں گے سر وطن کے نوجوان کی قسم، میرے دیش پریمیو آپس میں پریم کرودیش پریمیو جیسے اہم نغمات شامل ہیں۔
جاری۔ یو این آئی۔ این یو۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا