دارالعلوم فیضان مصطفی سرنکوٹ پیرپنچال کے دلفریب ودلکش مناظر کادیدہ ور

0
0

مبتدین ومدرسین تاریخ سازصحت افزا مقامات کے خدوخال سے ہوئے روشناس ،غیر نصابی تعلیمی سرگرمیوں کی معلومات میں ملی تقویت
منظور حسین قادری
پونچھمولانا عبدالمجید قادری پرنسپل امام وخطیب دارالعلوم فیضان مصطفی غوثیہ جامع مسجد سرنکوٹ کی مجموعی نگرانی میں ادارہ کے سربراہ اعلیٰ الحاج سرفراز احمد قریشی کی اجازت پر ادارہ کے طلبہ واساتذہ اور عملہ نے ذہنی سکون کی خاطر حسب روایت سیر تفریح کے لئے پیرپنچال مرگ کو منتخب کیا رخت سفر کے جملہ سروسامان کے ساتھ سفر براستہ مرزا موڑ فضل آباد دہڑہ موڑہ بفلیاز بھونی کھیت سیلاں بہرام گلہ چندی مڑھ ڈگراں پوشانہ چھتہ پانی رتہ چھم مان سر کے موڑ عبور کرتے ہوئے پیر کی گلی میں واقع خانقاہ عالیہ شیخ احمد کریم پر حاضری دی اولیاءاللہ بزرگان دین وصاحب الرجال کے توسل سے بارگاہ ایزدی میں دست بدعا ہو کر پیر پنچال ڈنگی مرگ کے دلفریب ودلکش مناظر سے دیدہ ور ہوئے اور اپنی معلومات میں قدرتی عجائبات کو لیکر اضافہ کیا اور ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ خانقاہ عالیہ جب سے وقف بورڈ کی تحویل میں ہے کافی حد تک تبدیلی نظر آئی طلبہ واساتذہ نے اضلاع پونچھ وشوپیان کی انتظامیہ اس ادنیٰ کدوکاوش کو۔سراہاتے ہوئے مانگ کی کہ یہ خطہ پیرپنچال اور وادی کشمیر کاسنگم ہے ہر دو اطراف سے یہاں روزانہ کثیر تعداد میں زائرین سیاح مسافر راہگیر وارد ہوتے ہیں خانقاہ عالیہ سے متصل مسجد نماز کے لئے ناکافی ہے اس توسیع کی جانی مطلوب ہے صفائی ستھرائی وطہارت کے لئے بیت الخلاءغسل خانے درکار ہیں لنگر کا معمول صدیوں پرانا ہے اب عوام کے دال چاول کا انتظام ہونا اور لنگر خانہ عمارت ناگزیر ہے جس میں وقف بورڈ کے مامور شدہ خدمات گار ٹھہر سکیں وہیں محکمہ سیاحت اور وائلڈ لائف کی طرف سے خاطر خواہ انتظامات کئے جانے مطلوب ہیں چونکہ مرک کے ہریالے میدان فلک بوس برفیلے کہسار گلمرگ یوس مرگ سونا مرگ سے کم نہیں اس موقع پر دارالعلوم کے اساتذہ کرام میں مولانا عبدالحمید قاری اخلاق احمد مولانا محمد عارف اور عملہ میں سید بشیر حسین شاہ ودیگران موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا