حسینہ واجد نے بنگلہ دیش چھوڑ دیا

0
431

ہزاروں مظاہرین کا وزیراعظم کی رہائش گاہ پر دھاوا

لازوال ڈیسک

بنگلہ دیش میں جاری شدید کشیدگی کے دوران وزیر اعظم شیخ حسینہ ملک سے محفوظ مقام کے لیے روانہ ہو گئیں۔ ان کے جانے کی خبر ملتے ہی ہزاروں مظاہرین نے ان کی سرکاری رہائش گاہ، گن بھون پر حملہ کر دیا۔ ملک میں سیاسی بحران بڑھتا جا رہا ہے، مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دارالحکومت ڈھاکہ میں کرفیو کے باوجود مظاہرے جاری ہیں، اور آرمی چیف جنرل وقار الزمان قوم سے خطاب کرنے والے ہیں۔ مزید تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں۔

دریں اثناء، آرمی ہیڈ کوارٹرز میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں جاری ہیں۔ ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق، ڈھاکہ یونیورسٹی کے شعبہ قانون کے پروفیسر آصف نذرل کو آرمی چیف جنرل وقار الزمان سے ملاقات میں مدعو کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے سینئر شریک چیئرمین انیس الاسلام محمود اور پارٹی کے جنرل سیکرٹری مجیب الحق چنوں کو بھی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنرل زمان عنقریب قوم سے خطاب کریں گے۔ طلبہ کے کارکنوں نے آج ڈھاکہ میں ایک ریلی کی کال دی تھی تاکہ ملک گیر کرفیو کے باوجود محترمہ حسینہ کو استعفیٰ دینے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔ مظاہرین کی پیش قدمی کے جواب میں بکتر بند گاڑیاں اور فوجیوں نے دارالحکومت کی سڑکوں پر گشت شروع کر دیا۔ جاترا باڑی اور ڈھاکہ میڈیکل کالج کے علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ پولیس نے مظاہرین کے چھوٹے گروپوں کو منتشر کرنے کے لیے شہر کے کچھ حصوں میں صوتی دستی بم پھینکے۔ ایک روز قبل ملک بھر میں پرتشدد جھڑپوں میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہو چکے تھے۔

مزید تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں۔ http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا