نئی دہلی، 2 اگست (یو این آئی ٹوگو کے وزراء، اراکین پارلیمنٹ، آئینی عدالت کے ججوں اور مشیروں کے ایک وفد نے آج پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی ٹوگو کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ ہندوستان اور ٹوگو کے درمیان ہمیشہ خوشگوار اور دوستانہ دوطرفہ تعلقات رہے ہیں اور ہندوستان نے ٹوگو کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنی مکمل حمایت کی ہے انہوں نے یقین دلایا کہ ہندوستان مستقبل میں بھی ٹوگو کو اپنی مکمل حمایت دینے کے لیے پرعزم ہے۔
آئین کے اس عمل کا تذکرہ کرتے ہوئے جس کے ذریعے ہندوستان نے 1947 میں پارلیمانی جمہوریت کو اپنایا اور ہندوستان کے آئین کا مسودہ تیار کیا، لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ دستور ساز اسمبلی میں تمام دفعات پر تفصیل سے بحث کی گئی اور اس بحث کے نتیجے میں سامنے آنے والا آئین گزشتہ 75 برسوں سے ہندوستان کی رہنمائی کر رہا ہے۔ مسٹر برلا نے ہندوستانی پارلیمانی جمہوریت کے مضبوط کمیٹی کے نظام کے بارے میں بھی بات کی، جو ایک چھوٹی پارلیمنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ مسٹر برلا نے کہا کہ کمیٹیوں کے خیالات اور اس کی رپورٹوں کو بہت اہمیت دی جاتی ہے اور پارلیمانی جمہوریت کے مطالعہ کے لیے ان کی علمی اہمیت بھی ہے۔
ٹوگو میں نئے آئین کا مسودہ تیار کرنے کے عمل کا ذکر کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر نے امید ظاہر کی کہ ٹوگو میں جو آئینی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں اس سے وہاں کی پارلیمنٹ کے اختیارات میں اضافہ ہو گا۔ اس وقت ٹوگو میں صدارتی نظام حکومت ہے، جسے اب پارلیمانی جمہوری نظام حکومت میں تبدیل کیا جا رہا ہے، جو ایک مثبت تبدیلی ہو گی اور جمہوریت کو مضبوط کرے گی۔ پارلیمانی نظام پر زور دیتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ جمہوریت میں پارلیمنٹ شہریوں کی عالمی امنگوں کی عکاس ہوتی ہے۔ اس اعلیٰ ترین پلیٹ فارم پر ہم اپنے لوگوں کے مسائل اور خدشات پر بات کرتے ہیں اور ان سے بات کرتے ہیں اور سب کی رضامندی سے مسئلے کا حل تلاش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے گزشتہ 75 برسوں میں پارلیمانی جمہوریت کی بنیاد پر سماجی و اقتصادی تبدیلیاں کی ہیں۔ اس لیے ہماری پارلیمنٹ عوامی فلاح و بہبود کا بہترین ذریعہ ہیں۔
ٹوگو کے وزراء، اراکین پارلیمنٹ اور ججوں کے لئے لوک سبھا سکریٹریٹ کے پرائڈ میں جاری تربیتی پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے لوک سنھا اسپیکر نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس تربیتی پروگرام میں وفد نے ہندوستان کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے کام کاج اور اختیارات کے بارے میں واقفیت حاصل کی ۔ وہ پارلیمنٹ گئے، پارلیمانی طریقہ کار اور روایات کے بارے میں معلومات حاصل کیں ، پارلیمانی کمیٹیوں کے بارے میں مطالعہ کیا اور انہیں ہندوستان کے عدالتی نظام کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی گئیں، جو ان کے لیے انتہائی فائدہ مند ہوگا۔
اس تناظر میں مسٹر برلا نے ٹوگو کے وفد سے کہا کہ وہ اس تربیتی پروگرام کے بارے میں اپنی رائے دیں، تاکہ اس تربیت کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ مسٹر برلا نے بتایا کیا کہ آئینی منتقلی کے بعد اگر ضرورت پڑی تو ہندوستانی پارلیمنٹ ٹوگو کے وزراء، اراکین پارلیمنٹ، آئینی عدالت کے ججوں اور مشیروں کے لیے دوبارہ تربیت یا صلاحیت سازی کے پروگراموں کو منظم کرنے میں خوشی محسوس کرے گی۔
پرائڈ کی پارلیمانی صلاحیت سازی کے پروگراموں پر بات کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ پرائڈ آج دنیا میں ایک سرکردہ پارلیمانی تربیتی ادارہ ہے۔ اب تک سو سے زائد ممالک کے اراکین پارلیمنٹ، پارلیمنٹ کے حکام اور دیگر انتظامی حکام پرائیڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ سے تربیت حاصل کر چکے ہیں۔
عوامی خدمت، محنت اور سماجی مکالمے کے وزیر گلبرٹ بوورا کی قیادت میں ہندوستان کا دورہ کرنے والے ٹوگو کے وفد نے پرائیڈ کے زیر اہتمام روشن خیالی پروگرام پر گہرے تشکر اور مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ پروگرام ان کے لیے انمول رہا ہے کیونکہ ٹوگو اپنا آئین بنا رہا ہے۔ ایوان کی کارروائی کو براہ راست دیکھنے سے انہیں پارلیمانی جمہوری نظام کو سمجھنے میں مدد ملی۔ انہوں نے اتنے بڑے ایوان کو منظم کرنے میں اسپیکر کی غیر معمولی کارکردگی کی ستائش کی ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مختلف بین الاقوامی فورموں پر ہندوستان کی طرف سے دی گئی حمایت اور خاص طور پر جی ۔ 20 میں افریقی یونین کے داخلے کی حمایت کے لیے اظہار تشکر کیا۔