پی ایم مودی کی اکثریت پسندی ایک زہر اور کینسر ہے جو ہندوستان کی روح کو تباہ کر سکتا ہے: رشی کلم

0
0

کہا بھاجپا نے عوام کے ساتھ وعدے کئے تھے لیکن وفا نہیں کئے،لوگ انہیں سبق سکھائیں گے
لازوال ڈیسک
جموں//نیشنل یوتھ لیڈر این سی پی انجینئررشی کلم نے آج جے کے یو ٹی کے لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزامپی ایم مودی کی اکثریت پسندی ایک زہر اور کینسر ہے جو ہندوستان کی روح کو تباہ کر سکتا ہے: رشی کلم
کہا بھاجپا نے عوام کے ساتھ وعدے کئے تھے لیکن وفا نہیں کئے،لوگ انہیں سبق سکھائیں گے
لازوال ڈیسک
جموںنیشنل یوتھ لیڈر این سی پی انجینئررشی کلم نے آج جے کے یو ٹی کے لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی پر تنقید کی اور کہا کہ پارٹی نے عوام کو وعدوں اور سوپوں سے آمادہ کیا تھا لیکن حکومت بنانے کے بعد وہ انہیں بھول گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے، کے پی کے تارکین وطن، ڈیلی ویجرز اور سرحدی علاقوں میں رہنے والوں سمیت جموں کے لوگوں کے لئے کئی امداد کا وعدہ کرنے جیسے جھوٹے وعدوں کے ساتھ لوگوں کو راغب کیا۔ رشی کلم نے کہا کہ بی جے پی سیاسی طور پر انڈیا الائنس کے ساتھ لڑنے سے قاصر ہے اور اس قسم کی سوچ اسی مایوسی سے جنم لیتی ہے۔
کلم نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کے دماغ میں زہر ہے اور یہ اپوزیشن لیڈروں کی طرف متعصبانہ ذہن ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کی سوچ مایوسی کی وجہ سے آتی ہے کیونکہ وہ سیاسی طور پر اپوزیشن کا مقابلہ نہیں کر پا رہے ہیں اور وہ دیکھ رہے ہیں کہ لوک سبھا کے نتائج کے بعد ان کا جہاز دن بدن ڈوب رہا ہے اور لوگ انہیں سبق سکھائیں گے۔کلم نے کہاکہ اعتماد اور چونکہ ان کے پاس ووٹرز کو پیش کرنے کے لیے کوئی نئی بات نہیں تھی، اس لیے انھیں ووٹروں کی توجہ ہٹانے کے لیے اس طرح کے بیانات دینے کا سہارا لینا پڑا۔ کلم نے کہا کہ مودی جے کے یو ٹی میں صرف جھوٹ بولنے کے لیے آتے ہیں۔وہ تفرقہ انگیز سیاست کی بات کرتے ہیں۔
پی ایم مودی کی اکثریت پسندی ایک زہر اور کینسر ہے جو ہندوستان کی روح کو تباہ کر سکتا ہے: رشی کلم
کہا بھاجپا نے عوام کے ساتھ وعدے کئے تھے لیکن وفا نہیں کئے،لوگ انہیں سبق سکھائیں گے
لازوال ڈیسک
جموںنیشنل یوتھ لیڈر این سی پی انجینئررشی کلم نے آج جے کے یو ٹی کے لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی پر تنقید کی اور کہا کہ پارٹی نے عوام کو وعدوں اور سوپوں سے آمادہ کیا تھا لیکن حکومت بنانے کے بعد وہ انہیں بھول گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے، کے پی کے تارکین وطن، ڈیلی ویجرز اور سرحدی علاقوں میں رہنے والوں سمیت جموں کے لوگوں کے لئے کئی امداد کا وعدہ کرنے جیسے جھوٹے وعدوں کے ساتھ لوگوں کو راغب کیا۔ رشی کلم نے کہا کہ بی جے پی سیاسی طور پر انڈیا الائنس کے ساتھ لڑنے سے قاصر ہے اور اس قسم کی سوچ اسی مایوسی سے جنم لیتی ہے۔
کلم نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کے دماغ میں زہر ہے اور یہ اپوزیشن لیڈروں کی طرف متعصبانہ ذہن ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کی سوچ مایوسی کی وجہ سے آتی ہے کیونکہ وہ سیاسی طور پر اپوزیشن کا مقابلہ نہیں کر پا رہے ہیں اور وہ دیکھ رہے ہیں کہ لوک سبھا کے نتائج کے بعد ان کا جہاز دن بدن ڈوب رہا ہے اور لوگ انہیں سبق سکھائیں گے۔کلم نے کہاکہ اعتماد اور چونکہ ان کے پاس ووٹرز کو پیش کرنے کے لیے کوئی نئی بات نہیں تھی، اس لیے انھیں ووٹروں کی توجہ ہٹانے کے لیے اس طرح کے بیانات دینے کا سہارا لینا پڑا۔ کلم نے کہا کہ مودی جے کے یو ٹی میں صرف جھوٹ بولنے کے لیے آتے ہیں۔وہ تفرقہ انگیز سیاست کی بات کرتے ہیں۔
عائد کرتے ہوئے بی جے پی پر تنقید کی اور کہا کہ پارٹی نے عوام کو وعدوں اور سوپوں سے آمادہ کیا تھا لیکن حکومت بنانے کے بعد وہ انہیں بھول گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے، کے پی کے تارکین وطن، ڈیلی ویجرز اور سرحدی علاقوں میں رہنے والوں سمیت جموں کے لوگوں کے لئے کئی امداد کا وعدہ کرنے جیسے جھوٹے وعدوں کے ساتھ لوگوں کو راغب کیا۔ رشی کلم نے کہا کہ بی جے پی سیاسی طور پر انڈیا الائنس کے ساتھ لڑنے سے قاصر ہے اور اس قسم کی سوچ اسی مایوسی سے جنم لیتی ہے۔
کلم نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کے دماغ میں زہر ہے اور یہ اپوزیشن لیڈروں کی طرف متعصبانہ ذہن ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کی سوچ مایوسی کی وجہ سے آتی ہے کیونکہ وہ سیاسی طور پر اپوزیشن کا مقابلہ نہیں کر پا رہے ہیں اور وہ دیکھ رہے ہیں کہ لوک سبھا کے نتائج کے بعد ان کا جہاز دن بدن ڈوب رہا ہے اور لوگ انہیں سبق سکھائیں گے۔کلم نے کہاکہ اعتماد اور چونکہ ان کے پاس ووٹرز کو پیش کرنے کے لیے کوئی نئی بات نہیں تھی، اس لیے انھیں ووٹروں کی توجہ ہٹانے کے لیے اس طرح کے بیانات دینے کا سہارا لینا پڑا۔ کلم نے کہا کہ مودی جے کے یو ٹی میں صرف جھوٹ بولنے کے لیے آتے ہیں۔وہ تفرقہ انگیز سیاست کی بات کرتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا