چالیس سے زیادہ شعراء نے اپنا کلام پیش کیا
تنہا ایاز
پلوامہ؍؍ ڈسڑکٹ کلچرل سوسائٹی کے زیر اہتمام آن لائن عظیم الشان حسینی مشاعرہ منعقد ہوا جس میں مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے 40 سے زیادہ شعراء و شاعرات نے کشمیری زبان میں اپنا منظوم کلام پیش کرکے شہداء کربلا کے تئیں اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ پہلی نشست 25 جولائی کو شمس سلیم کی صدارت میں منعقد ہوئی تقریب کے مہمان خصوصی محمد یوسف دلدار تھے۔ محترمہ شاداب یاسمینہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ معراج الدین فراز اور شکیل آزاد مہمان ذی وقار کی حیثیت سے تقریب میں موجود رہے۔
وہیں تقریب کے آخر پر شاہ اعجاز نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، نظامت کے فرائض محمد عارف کمار نے انجام دئیے.دوسری نشست کی صدارت عبدالرحمان فدا نے کی۔تقریب میں عبدالاحد شایق مہمان خصوصی اور محترمہ فاطمہ جی مہمان ذی وقار کے طور موجود تھی۔ اس نشست میں غلام محمد جنگلناری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور محترمہ تاج النساء نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔غلام محمد دلشاد نے نظامت کے فرائض انجام دئے.مشاعرے کی اختتامی تقریب 27 جولائی کو غلام محمد دلشاد کی صدارت میں منعقد ہوئی۔
دریں اثناء تقریب کے آغاز میں نوجوان شاعر سکندر ارشاد نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی نامور صحافی ماجد گناہی تھے۔ معروف سماجی کارکن و ماہر ماحولیات کے ڈاکٹر روف الرفیق، ندائے کشمیر کے ایڈیٹر معراج الدین فراز، جمیل انصاری اور محترمہ تاج النساء ایوان صدارت میں موجود رہے۔ تقریب میں نظامت کے فرائض اکرم صدیقی نے انجام دئے۔آخر پر محمد عارف کمار نے مہمانوں اور شعرائے کرام کا شکریہ ادا کیا۔
یاد رہے مشاعرے میں جن شرا کرام نے شرکت کی ان میں وسم علی کاظمی، فاروق نقاتی،نظیر جان، عبدالمجید،شاہ زبیر،میر نثار حسین نثار، شمس سلیم، مزمل،غلام محمد دلشاد، محترمہ فریدہ انجم،مولوی ریاض ہاکباری،نثار منظور،ڈاکٹر منصور الاہی،نظیر طالب،افضل فاروقی، عبدالرشید سرشار،شہباز یعقوب، حمد عارف کمار، محمد یوسف دلدار، عنایت اللہ راہی،ادریس ملک، غلام محمد جنگلناری، شاہ اعجاز،محتاج گنستانی،محمد رفیق طاہر، عبدالرحمان فدا،محترمہ ارشادہ بانو شاداب یاسمین محمد یوسف بمبرر، عبد الاحد شایق، سرور بلبل،محترمہ تاج النسائ، محترمہ فاطمہ جی، محترمہ عشرت گل، محمد نعیم خان،حاجی غلام علی، سکندر ارشاد، غلام احمد کمار، اکرم صدیقی اور مجروح کشمیری قابل ذکر ہے۔