صورتحال جوں کی توں :معمولات زندگی درہم برہم ، انٹر نیٹ بند ش برقرار
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍ کشمیر وادی میں اتوار کو مسلسل77ویں روز بھی معمولات زندگی درہم برہم رہے جبکہ کاروبار سرگرمیوں کیساتھ ساتھ دیگر سرگرمیاں ہنو ز ٹھپ ہیں ۔ادھر اتوار کو بھی مسلسل 77ویں روزپبلک ٹرانسپورٹ کی دواہم کڑیاں مسافربسیں اور میٹاڈارسڑکوں سے غائب رہے جبکہ وادی کشمیرمیں انٹرنیٹ کی بندش برابر جاری ہے ۔وادی کشمیر میں اتوار کو مسلسل77ویں روز بھی شٹر ڈائون اور پہیہ جام غیر اعلانیہ ہڑتال جاری رہی ۔البتہ اتوار کو صبح کے وقت سرینگر سمیت تمام10اضلاع میں دکانات کھلے اورتقریباً10بجے تک بازاروں میں لوگوں کارش رہا،اوراس دوران سڑکوں پرنجی گاڑیوں کیساتھ ساتھ آٹورکھشااورچھوٹی مسافرگاڑیاں( مسافر ٹیکسیاں) بھی چلتی رہیں۔دس بجے کے بعدشہروقصبہ جات میں دکانات بندرہنے کے بعدبھی بازاروں میں رونق رہی کیونکہ مختلف چیزوں بشمول سبزیوں ،میوہ جات اورگرم ملبوسات کاکاروبارکرکے اپنی روزی روٹی چلانے والے چھاپڑی فروش اورریڈے والے بازاروں میں موجودرہے ۔ شہرسری نگرکے علاوہ کئی قصبہ جات میں سرراہ چھاپڑی فروش قطاردرقطار موجودرہے اورصارفین کواپنی جانب راغب کرنے کیلئے غذائی اوردیگرچیزوں کی قیمتوں کاوردکرتے رہے ۔اس دوران سری نگرمیںجہانگیرچوک ،بتہ مالو ،قمرواری،پارمپورہ ،ڈلگیٹ اوردیگرکچھ علاقوں میں چھاپڑی فروش سرگرم عمل رہے جبکہ پولوویوسمیت کچھ مقامات پرچھاپڑی فروش گرم ملبوسات ،جوتے اوردیگرسامان کیساتھ دستیاب رہے۔اُدھر بارہمولہ ،سوپور،کپوارہ ،ہندوارہ ،سمبل ،گاندربل ،بڈگام ،ماگام،چاڈورہ ،اورجنوبی کشمیرکے کئی قصبہ جات میں بھی چھاپڑی فروشوں کی موجودگی کے سبب عوامی نقل وحمل کافی بہتررہی ۔اس دوران شہرسری نگرکے سیول لائنزاوردیگرنواحی علاقوں میں پورے دن آٹورکھشائوں کیساتھ ساتھ نجی گاڑیاں بھی معمول کی طرح رواں دوا ں رہیں اورٹریفک پولیس اہلکاروں کوٹریفک نظام کوکنٹرول میں رکھنے کیلئے سڑک کناروں اورچواراہوں پرمتحرک دیکھاگیا۔تاہم شہرمیں اتوار کوبھی کوئی میٹاڈاریااس طرزکی کوئی دوسری مسافرگاڑی نظرنہیں آئی ۔اُدھربارہمولہ قصبہ ،سوپور،ہندوارہ ،کپوارہ ،بانڈی پورہ ،بڈگام ،ماگام ،نار ہ بل ،چاڈورہ،کنگن ،گاندربل، پانپور،پانتھ چوک،پلوامہ ،ترال ،کولگام ،قاضی گنڈ،شوپیان ،بجبہاڑہ اورکھنہ بل سمیت دیگرقصبہ جات میں بھی اتوار کوصبح کے وقت دکانات کھلے رہنے سے بازاروں میں ہلکی چہل پہل رہی اوردکانات بندہونے کے بعد پھر خاموشی چھا گئی، تاہم اسکے بعدپورے دن لوگوں نے چھاپڑی فروشوں سے سبزیاں اورمقامی ودرآمدہ میوہ جات خریدے ۔ دن کے وقت بین ضلعی سڑکوں اورشہروقصبہ جات میں آٹورکھشا کیساتھ ساتھ،چھوٹی مسافرگاڑیاں اور نجی گاڑیاں بھی معمول کی طرح رواں دوا ں رہیں۔سری نگرشہرکوشمالی ،وسطی اورجنوبی کشمیرسے ملانے والی شاہراہوں پرصبح کے وقت نجی گاڑیوں کیساتھ ساتھ ٹاٹاسومو،تویرااور9سیٹوں والی دیگرچھوٹی مسافرگاڑیاں چلتی رہیں ،اوربعدازاں دن کے وقت بھی سری نگراورکچھ اضلاع وعلاقوں کے درمیان چھوٹی مسافرگاڑیوں کے ذریعے سڑک رابطہ بحال رہا۔بتہ مالواورشہرمیںدیگرکچھ مقامات کے علاوہ قصبہ جات سے تویراورٹاٹاسوموسمیت ایسی چھوٹی مسافرگاڑیوں کی آواجاہی پورے دن جاری رہی،جس وجہ سے لوگوں کوکافی راحت پہنچی۔تاہم اس دوران متواتر77ویں روزبھی دن کے وقت دکانات بندرہے اورپبلک ٹرانسپورٹ بالخصوص مسافربسیں اورمیٹاڈارگاڑیاں غائب رہیں ۔ اگرچہ انتظامیہ کی جانب سے شہر کے چند ایک روٹوں پر ’ایس آر ٹی سی ‘ سروس بحال کی گئی ،تاہم مجموعی طور پر یہ سروس بھی محدود ہونے کے سبب بار آئور ثابت نہیں ہورہی ہے ۔اس دوران وادی کشمیر میں انٹرنیٹ کی بندش برابر جاری ہے جسکی وجہ سے طلبہ ،تاجروں اور آن لائن تجارت کرنے والے انٹر پرینوزکیساتھ ساتھ میڈیا نمائندوں کا شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔