ہم نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر حکومت پر دباؤ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے:راہول
یواین آئی
نئی دہلی؍؍پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، تلنگانہ، تمل ناڈو اور کرناٹک کے 12 کسان رہنماؤں کے ایک وفد نے قائد حزب اختلاف راہل گاندھی سے بدھ کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں ملاقات کی اوراپنے مسائل پارلیمنٹ میں اٹھانے اور اس حوالے سے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی اپیل کی ہے اس سے پہلے، مسٹر گاندھی نے کہا، ’’میں نے کسان رہنماؤں کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ملنے کے لیے بلایا تھا لیکن انہیں اندر آنے کی اجازت نہیں دی گئی، اس لیے میں ان سے ملنے باہر گیا۔ کسان مجھ سے پارلیمنٹ ہاؤس میں آکر ملیں اس کے لئے وزیر اعظم سے پوچھنا پڑے گا۔
مسٹر گاندھی سے ملاقات کرنے والے کسان لیڈروں میں پنجاب سے جگجیت سنگھ، شراون سنگھ پندھار، سرجیت سنگھ اور رمندیپ سنگھ مان، ہریانہ سے لکھویندر سنگھ، تیجویر سنگھ، امرجیت سنگھ اور ابھیمنیو، کرناٹک سے شانتا کمار، تلنگانہ سے این وینکٹیشور رام، تمل ناڈو سے پی راملنگم شامل ہیں۔ میٹنگ میں کانگریس کے کچھ ممبران پارلیمنٹ نے بھی شرکت کی، جس میں راجہ برار، سکھجیندر سنگھ رندھاوا، گرجیت سنگھ اوجلا، دھرم ویر گاندھی، دیپندر سنگھ ہڈا، جئے پرکاش، جے رام رمیش بھی موجود تھے۔
اپوزیشن لیڈر نے کسانوں سے کہا، ’’کسان لیڈروں سے ملاقات کے دوران میں نے کہا کہ کانگریس نے اپنے منشور میں ایم ایس پی کی قانونی ضمانت دینے کی بات کی تھی۔ ہم نے اندازہ لگایا ہے کہ یہ بالکل کیا جا سکتا ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں کسان رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کی۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ انڈیا گروپ کے لیڈروں کے ساتھ بات چیت کر کے ہم حکومت پر ایم ایس پی کی قانونی ضمانت کے دباؤ ڈالیں گے۔ اس سلسلے میں ہم نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر حکومت پر دباؤ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔