نئی دہلی، 24 جولائی (یو این آئی) لوک سبھا میں ترنمول کانگریس کے لیڈر کیرتی آزاد نے بدھ کو قومی درج فہرست ذات کمیشن، قومی درج فہرست قبائل کمیشن، قومی پسماندہ طبقات کمیشن اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن کے خالی چیئرپرسن کے عہدوں پر فوری تقرری کا مطالبہ کیا۔
ماڑع آزاد نے وقفہ صفر کے دوران کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ان کمیشنوں کے چیئرپرسن کے عہدوں پر تقرریاں کیوں نہیں کی جا رہی ہیں جن کی آئینی حیثیت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کمیشنوں کے چیئرپرسن کے عہدوں پر محروم اور پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کی جلد از جلد تقرری کی جائے۔
کانگریس کی پرنیتی شندے نے مہاراشٹر میں مراٹھا اور دھنگر برادریوں کے ریزرویشن کے مطالبے کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ دھنگر اپنی برادری کے لیے درج فہرست قبائل کا درجہ اور مراٹھا اپنے ریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان برادریوں کے مطالبات تسلیم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سرکاری اداروں اور کمپنیوں کی نجکاری کر رہی ہے جس کی وجہ سے ریزرو کیٹیگری کے لوگوں کے حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ذات پات کی مردم شماری جلد کرائی جائے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے انیل فیروزیہ نے مطالبہ کیا کہ حق تعلیم قانون کے تحت بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حق تعلیم ایکٹ کے تحت بچوں کو پہلی سے آٹھویں جماعت تک ہی تعلیم دی جاتی ہے جس کی وجہ سے ان کا مستقبل بہتر نہیں ہوپاتا۔ اس قانون کے تحت تعلیم حاصل کرنے والے زیادہ تر بچے غریب اور محروم طبقات سے ہوتے ہیں، اس لیے وہ آٹھویں جماعت کے بعد پڑھائی کی فیس ادا نہیں کر پاتے اور ان کی تعلیم ادھوری رہ جاتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حق تعلیم قانون کے تحت بچوں کو گریجویشن تک تعلیم فراہم کی جائے۔