وادی کشمیر میں حالات پوری طرح سے معمول پر ہیں

0
0

دفعہ 370کے باعث کشمیر میں علیحدگی پسندی اور ملی ٹینسی کو تقویت ملی اب دونوں کا خاتمہ یقینی :پرکاش جاویڈکر
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍اطلاعات و نشرعات کے مرکزی وزیر کا کہنا ہے کہ ریاست خاص کرو ادی کشمیر میں حالات پوری طرح سے نارمل ہے اور لوگ مرکزی حکومت کے فیصلے سے کافی خوش نظر آرہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وادی کشمیر میں میڈیا پر کوئی پابندی عائد نہیں اور مقامی رو زنامہ ہر روز شائع ہو رہے ہیں۔ اطلاعات و نشرعات کے مرکزی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ صحافیوں کی سہولیات کیلئے حکومت نے ایک میڈیا سینٹر کا قیام عمل میں لایا ہے جہاں پر میڈیا نمائندوں کو انٹرنیٹ سہولیاست میسر رکھی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ وادی کشمیر میں کسی بھی جگہ بندشیں عائد نہیں صرف آٹھ پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں دفعہ 144نافذ العمل ہے۔ انہوںنے کہاکہ دفعہ 370کے باعث ہی وادی کشمیر میں علیحدگی پسندی اور ملی ٹینسی کو تقویت ملی تاہم اب دونوں کا خاتمہ یقینی ہے۔نئی دہلی میں سینئر جرنلسٹوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران اطلاعات و نشرعات کے مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے کہاکہ وادی کشمیر میں کسی بھی جگہ بندشیں عائد نہیں ہیں اور اس سلسلے میں جو افواہیں پھیلائی جارہی ہیں وہ من گھڑت اور حقیقت سے بعید ہے۔ انہوںنے کہاکہ وادی کشمیر میں حالات پوری طرح سے معمول پر ہیں جبکہ دفعہ 370کی منسوخی سے ریاست کے سبھی خطوں کے لوگ خوش نظر آرہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس دفعہ کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا تھا تاہم اب جبکہ حکومت نے اس کو کالعدم قرار دیا ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کو برابری کی بنیاد پر انصاف فراہم ہوگا۔وادی میں میڈیا پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں اطلاعات و نشرعات کے مرکزی وزیر نے کہاکہ وادی کشمیر میں ہر روز اخبارات شائع ہور ہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا نمائندوں کی سہولیات کیلئے حکومت نے اقدامات بھی کئے اور اس سلسلے کی ایک کڑی کے تحت میڈیا سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا جہاں پر صحافی انٹرنیٹ سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوںنے اپوزیشن کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی نے سوچ سمجھ کر اس قانون کو ختم کیا ۔ انہوںنے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی نے انتخابات کو مد نظر رکھتے ہوئے دفعہ 370کو ختم نہیں کیا ۔انہوںنے کہا کہ ملک کے اکثریتی طبقے نے مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی ستائش کی ہے۔ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں حالات درہم برہم ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہاکہ حالات پور ح طرح سے نارمل ہے ۔انہوںنے کہاکہ وادی کشمیر کے لوگ بھی مرکزی حکومت کے اس اقدام کی سراہنا کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس قانون کے تحت ریاست کے لوگ مرکزی معاونت والی اسکیموں سے محروم تھے تاہم اب لوگوں کو سبھی فوائد ملیں گے۔ انہوںنے کہاکہ اب ریاست جموںوکشمیر کے طلاب کو بھی فوائد ملیں گے۔ انہوںنے کہا کہ تعلیمی اداروں میں 25فیصد غریبی کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے طالب علموں کو معروف کالجوں میں ایڈمشن ملے گا ۔انہوںنے کہاکہ درجہ فہرست ذاتوں اور قبائیلوں کو اس قانون کے ہوتے ہوئے سبھی فوائد نہیں مل پا رہے تھے ۔ مرکزی وزیر کے مطابق چونکہ دفعہ 370اب منسوخ ہوا لہذا ریاست کے سبھی طبقوں کو اب فوائد ملیں گے جو ملک کے طالب علموں کو مل رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ دفعہ 370کے باعث ملک کے 126قوانین ریاست میں لوگو ہی نہیں ہوتے تھے تاہم اب یہ سیدھے طورپر لاگو ہونگے۔ پاکستان کو ہدفہ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہاکہ پچھلے پچاس برسوں سے پاکستان وادی کشمیر میں حالات کو درہم برہم کررہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس قانون کے باعث ہی وادی کشمیر میں علیحدگی پسندی اور ملی ٹینسی کو تقویت ملی تاہم اب دونوں کا خاتمہ یقینی ہے۔ اطلاعات و نشرعات کے مرکزی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ وادی کشمیر کے کسی بھی علاقے میں بندشیں عائد نہیں اور ملک کے صحافی بغیر کسی رکاوٹ کے وادی کشمیر جا کر وہاں کامشاہدہ کرسکتے ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں وقوع پذیر ہونے کے بارے میں جاویڈکر نے کہاکہ اس سلسلے میں جو بھی کہا جا رہا ہے وہ حقیقت سے بعید ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کا میڈیا اس سلسلے میں جانتا ہے کہ وادی کشمیر میں حالات کیسے ہیں ۔ وادی کشمیر کے اسکولوں اور کالجوں میں طلاب کی غیر موجودگی کے بارے میں مرکزی وزیر نے کہاکہ سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں طالب علم جا رہے ہیں اور وہاں پر تعلیم کے نور سے منور ہو رہے ہیں ۔ مرکزی وزیر کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر کے صرف آٹھ پولیس اسٹیشنوں کے تحت آنے والے علاقوں میں دفعہ 144نافذ العمل ہے باقی علاقوں میں لوگ روز مرہ کا کام کاج کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے دو ماہ کے دوران وادی کشمیر میں ایک بھی گولی نہیں چلی اور نہ ہی کسی عام شہری کی جان ضائع ہوئی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وادی کشمیر کے لوگ مرکزی حکومت کے اس فیصلے سے خوش ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر وادی میں سبھی نیوز چینلیں ، رو زناموں سے وابستہ نامہ نگار کام کر رہے ہیں اورانہیں پوری وادی میں حالات کا مشاہدہ کرنے کی پوری اجازت دی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ سبھی سہولیات بھی کام کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وادی کشمیر میں صرف موبائیل خدمات منقطع ہے اور سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں واضح کیا ہے کہ ملک کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ سیاسی لیڈروں کو رہا کرنے کے بارے میں پوچھے ئے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہاکہ اس بارے میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ہی کچھ کہہ سکتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا