راجوری میں ڈینگو کی دہشت ؛ہر کوئی پریشان ،احتیاطی اقدامات ندارد

0
0

ضلع ہسپتال راجوری میں اب تک 31معاملے ،حکومت غفلت میں مبتلا
عمرارشدملک

راجوری ؍؍ضلع راجوری میں اس وقت ڈینگو نے بڑئے پیمانے پر دہشت کا ماحول بناکر رکھا ہے جس سے ہر کوئی خوفزدہ اور پریشان ہے کیونکہ ڈینگو مرض میں ہر روز آضافہ ہوتا جارہا ہے اور اس وقت تک ضلع ہسپتال (میڈیکل کالج ) راجوری میں 31ڈینگو کیس درج ہوگے ہیں اس مرض کی پہچان یہ ہے کہ عام بخار لاحق ہونے کے بعد بدن بے حد گرم ہوجاتا ہے اور بخار تقریباً ایک ہفتہ تک رہتا ہے جس کی وجہ سے سردرد ،سردی ،بہت زیادہ پسینہ آنا ، بدن درد، منہ کڑوا ہوجانا، کمزوری ، زکام جیسی علامات ہوں تو آپ شک کرسکتے ہیں کہ یہ ڈینگو مرض کی ہی علامتیں ہیں ۔ضلع ہسپتال راجوری میں ڈینگو کی جانچ تو کی جارہی ہے لیکن ڈینگو کے علاج کے لئے کوئی بہتر اور مستقل علاج نہیں ہے یہاں تک کہ ضلع ہسپتال (میڈیکل کالج ) راجوری میں ڈینگو مرض کے لئے کوئی علیحدہ وارڈ بھی نہیں ہے جہاں ان مریضوں کا علاج کیا جاسکے اور انہیں وائرل بخار سے بچایا جاسکے ۔ضلع ہسپتال راجوری میں صرف نام بڑئے درشن چھوٹے نظر آتے ہیں کیونکہ ایک تو ہسپتال میں وایسے بھی کوئی بہتر انتظام نہیں اب تو ڈینگو نے بھی بخار وائرل کردیا ہے چھوٹے بڑئے سب ہی اس کی لپیٹ میں آتے جارہے ہیں لیکن ابھی تک ضلع ہسپتال میں کوئی انتظام نہیں ہے میڈیکل کالج کا عزاز تو حاصل ہوگیا لیکن پھر بھی مریضوں کو جموں منتقل کیا جارہا ہے ان سب میں ایک بات تو صاف ہے کہ موجودہ وقت میں محکمہ صحت جموں کشمیر اور ہسپتال انتظامیہ پوری طرح سے ناکام ہوچکا ہے اور ان کے ساتھ ساتھ میونسپلٹی راجوری بھی اپنے کام میں ناکام ہوچکی ہے کیونکہ ڈینگو جیسی مرض مچھروں سے پیدا ہوتی ہے اور مچھر گندگی یا پھر جمع ہوئے پانی پر ہی ہوتے ہیں اور راجوری تو گندگی کا اڈا ہے اور گلیوں کوچوں میں بارشوں یا نالیوں کا پانی بھی جمع رہتا ہے ۔ ڈینگو کے جنم میں میونسپلٹی کا اہم رول ہے تو ڈینگو کے مرض کو روکنے میں محکمہ صحت ناکام ہے دونوں کی وجہ سے اس وقت ڈینگو دہشت کا ماحول پیدا کرنے میں کامیاب ہوگے ہیں ۔عام لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ راجوری میڈیکل کالج میں ڈینگو مرض کی علیحدہ وارڈ رکھی جائے تاکہ ڈینگو کے مریضوں کا بہتر علاج ہوسکے اور میونسپلٹی راجوری کو ہدایت جاری کی جائے تاکہ گندگی کو شہر سے باہر غیر آبادی والی جگہ منتقل کیا جاسکے اور مچھروں کو مرنے والے سپرے اور دیگر چیزوں کا استعمال کیا جائے تاکہ اس مرض پر قابو پایا جاسکے ۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا