بارہ بنکی// قصبہ کرسی میں واقع ڈاکٹر کوثر عثمانی کے بر مکان پر بزمِ علیم کا ماہانہ طرحی مشاعرہ منعقد ہوا ۔
جسکی صدارت صحافی اور شاعر ڈاکٹر ریحان علوی نے کی۔ مہمان خصوصی کے طور پر مختار فاروقی لکھنوی موجود رہے۔
سلمان شکیل کی شاندار نظامت میں ” وہ کر رہے ہیں پھر سے مرے امتحاں کی بات ” مصرع طرح پر شعراء کرام نے ایک سے بڑھ کر ایک بہترین اشعار پیش کیے۔
پسند کیے جانے والے اشعار نظر قارین ہیں۔
کرنے لگو گے تم بھی کسی جان جاں کی بات
سن لو گے عاشقوں کی اگر درمیاں کی بات
ڈاکٹر ریحان علوی
لفظ, وفا نہ ہوگا مکمل مرے بغیر
کرنی پڑے گی تم کو مری داستاں کی بات
مختار فاروقی لکھنوی
جو کہہ رہا تھا میں وہی تم نے کہہ دیا
لگتا ہے تم نے چھین لی میری زباں کی بات
ڈاکٹر کوثر عثمانی
چاہے قمر وہ سینے میں خنجر اتار دے
منھ سے نہیں کہوں گا میں جاں کی اماں کی بات قمر ٹکیت گنجوی
دل صاف پہلے کیجیے پلکوں پہ بیٹھیے
پھر آپ ہم سے کیجیے چاہے جہاں کی بات
چمن کھولوی
پوچھا کسی نے کس کو بہت چاہتے ہو تم،
ہر بار لکھ رہا ہوں میں ہندوستاں کی بات
وقار کاشف عثمانی
ہرگز نہ اعتراف غلط بات کا کرو
لگتی ہے ناگوار ہمیں ہاں میں ہاں کی بات
فرید ٹکیت گنجوی
جس سے ہیں زندگی میں ملے غم مجھے بہت
کرتا ہوں شوق سے میں اسی جان, جاں کی بات شاداب ثمر
تعلیم اپنے بچوں کی مضبوط تم کرو
سنتا نہیں ہے کوئی یہاں بے زباں کی بات
اثر بڈو پوری
گلشن کا ہر پرندہ ہے مایوسیوں میں گم، کب تک قفس میں رہ کے کرے گلستاں کی بات،،ڈاکٹر حسام انصاری
لوٹا ہے حکمرانوں نے کچھ اس طرح وطن
چرچے میں خوب آج ہے ہندوستاں کی بات
اسامہ محمود
اب تک سمجھ سکے نہ جو مطلب زمین کا
وہ لوگ کر رہے ہیں یہاں آسماں کی بات
سبھاش چندر
دراصل ہے شکیل نصیحت کی بات یہ
موقع ملے تو کر لو نماز و قراں کی بات
سلمان شکیل
اللہ جانے ان کے لبوں کو یہ کیا ہوا
اکتار کر رہے ہیں وہ سارے جہاں کی بات
راشد کرسوی
سنتا ہے وہ ضرور ہو چاہے جہاں کی بات،
کوئی زمیں کی بات ہو یا آسماں کی بات
فضل عثمانی
نشست کے اختتام پر بزم کے صدر ڈاکٹر کوثر عثمانی نے سبھی شعرا و شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ائندہ ماہ 25 اگست کو اسی مقام پر "محبت کا حق تم ادا کر نہ پائے” مصر طرح پر ہوگا ادا قافیہ۔کر نہ پائے ردیف ہے۔
3