پولیس سسٹم کو عوام کے موافق بنایا جائے :نائیڈو

0
0

پولیس تھانوں میں عوام کے ساتھ دوستانہ سلوک کیا جانا چاہئے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے دہشت گردی، انتہاپسندی اور ماونوازی جیسے عصری چیلنجزسے نمٹنے کے لئے سیکورٹی فورسیز کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پولیس سسٹم کو عوام کے موافق بنایا جانا چاہئے ۔مسٹر نائیڈو نے اسمارٹ پولیسنگ پر منعقد آج ایک قومی سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس سسٹم کے مرکز میں عوام کو رکھا جانا چاہئے اور پولیس تھانوں میں عوام کے ساتھ دوستانہ سلوک کیا جانا چاہئے ۔ سیمینا ر کا انعقادانڈین پولیس فاونڈیشن، نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس اور پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بیورو نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو عوام کی ضرورتوں کے مطابق بنانے کے لئے پولیس سسٹم میں داخلی تبدیلی کی جانی چاہئے اور پولیس تھانوں کا ماحول بہتر کیا جانا چاہئے ۔دہشت گردی، انتہاپسندی اور ماونوازی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس تھانوں کا ماحول سدھارنے کے لئے سینئر افسران کو پہل کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ‘بلیٹ سے بیلٹ زیادہ طاقت ورہے ’۔ پویس کو اس حقیقت کا ادراک کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے اور اس سے نمٹتے وقت قومی سلامتی میں کوئی رعایت نہیں دی جانی چاہئے ۔ایسے مسائل سے نمٹنے کے لئے ریاستی پولیس او رمرکزی مسلح پولیس فورسیز کی صلاحیت میں اضافہ کیا جانا چاہئے جس سے وہ موجودہ چیلنجز کا کامیابی سے مقابلہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی کے لئے قانون و انتظام برقرار رہنا ضروری ہے ۔ نائب صدر نے کہا کہ پولیس تھانہ پہلی سطح ہے جہاں عام لوگوں کا پولیس سے رابطہ ہوتا ہے ۔ اس لئے تھانوں میں عوام کو یہ محسوس ہونا چاہئے کہ ان کے مسائل کا حل ہوجائے گا۔ موجود ہ وقت میں پولیس تھانوں کے ماحول پر عوام کو بھروسہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو جرائم کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بجائے جرائم کی شکایتوں کے حل پر توجہ دینی چاہئے ۔ ہر شکایت درج ہونی چاہئے اور اس کی جانچ کی جانی چاہئے ۔ سائبر خطرات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھیر میں پولیس فورس کو سائبر جرائم سے نمٹنے کے لئے تربیت یافتہ کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس انتظامیہ، تفتیش، سیکورٹی مینجمنٹ اور شہریوں کی سیکورٹی میں انفارمیشن ٹکنالوجی کا استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی اہم شخصیات کی سیکورٹی اور ان کی آمدورفت کے انتظام کے لئے نئے طریقے اپنائے جانے چاہئے تاکہ عوام پریشان نہ ہو۔مسٹر نائیڈو نے خواتین اور بچوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں روکنے کے لئے سیکورٹی کا نظم مستحکم کرنے کی ضرورت ہے ۔ پولیس کو ایسے جرائم کے تئیں حساس ہونا چاہئے ۔ مجرموں کو ہر حال میں قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا