اننت ناگ میں گرینیڈحملہ

0
0

اہلکار،صحافی سمیت14افرادزخمی
شاہ ہلال/یواین آئی

سرینگر؍؍جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے لال چوک علاقہ میں ہفتہ کے روز ہونے والے ایک گرینیڈ حملے میں ایک ٹریفک پولیس اہلکار اور ایک صحافی سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے۔ضلع پولیس اننت ناگ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ایک زخمی کو چھوڑ کر دیگر سبھی زخمیوں کو ضلع ہسپتال اننت ناگ سے فارغ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا: ‘جنگجوئوں نے اننت ناگ کے مصروف علاقہ لال چوک میں ڈی سی آفس کے نزدیک گرینیڈ پھینکا۔ اس کے نتیجے میں 13 عام شہری اور ایک ٹریفک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔ ما سوائے ایک زخمی جو ضلع ہسپتال اننت ناگ میں زیر علاج ہے، دیگر سبھی زخمیوں کو ہسپتال سے فارغ کیا گیا ہے’۔ سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ مشتبہ جنگجوئوں کی طرف سے گرینیڈ حملہ ضلع مجسٹریٹ اننت ناگ کے دفتر کو نشانہ بناکر کیا گیا جس میں 14 افراد زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا: ‘مشتبہ جنگجوئوں نے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کو نشانہ بناکر گرینیڈ پھینکا جو نشانہ چوک کر باہر پھٹ گیا۔ اس میں 14 افراد زخمی ہوئے جن میں ایک ٹریفک پولیس اہلکار اور ایک صحافی بھی شامل ہے’۔ انہوں نے مزید کہا: ‘سبھی زخمیوں کو علاج ومعالجہ کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ایک زخمی جس کے سینے میں آہنی ریزے لگے ہیں، کی حالت نازک بتائی جارہی ہے’۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ گرینیڈ حملے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن چلایا تاہم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے علاقہ میں چیکنک پوائنٹس کو متحرک کیا گیا ہے۔ دریں اثنا جنوبی کشمیر کے ڈی آئی جی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ گرینیڈ حملے میں ایک سلیکشن گریڈ کانسٹیبل سمیت دس افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا: ‘دہشت گردوں نے ہفتہ کی صبح اننت ناگ کے مصروف ترین علاقہ لال چوک میں گرینیڈ پھینکا جس کے نتیجے میں ٹریفک پولیس کے ایک سلیکشن گریڈ کانسٹیبل سمیت دس افراد زخمی ہوئے’۔ ڈی آئی جی نے مزید کہا کہ حملے کا مقصد لوگوں میں دہشت پیدا کرنا تھا۔ انہوں نے کہا: ‘اس حملے کا مقصد دہشت پھیلانا ہے۔ جہاں یہ حملہ ہوا وہاں لوگوں کا کافی رش تھا۔ ان لوگوں میں دہشت پیدا کرنے کے غرض سے ہی یہ حملہ کیا گیا’۔قابل ذکر ہے کہ یہ گرینیڈ حملہ اس وقت کیا گیا جب وادی کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کی دو حصوں میں تقسیم کے خلاف جاری ہڑتال 62 ویں دن میں داخل ہوگئی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا