’ایک ایک کر کے‘ رہا کیا جائے گا!

0
87

جموں کے بعد ، حراست میں رکھے گئے کشمیری رہنماؤں کومرحلہ وار رہا کیا جائے گا:فاروق خان
لازوال ڈیسک

جموں؍؍نریندر مودی حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت فراہم کرنے والے ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے سے ایک دن قبل قریب 400 سیاسی رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا تھا۔چیف الیکٹورل آفیسر جموں و کشمیر شیلندر کمار نے کہا کہ وزارت داخلہ ریاست کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور انتخابات آسانی سے ہوں گے۔ جمعرات کو جموں وکشمیر انتظامیہ نے کہا ہے کہ مرکزی دھارے میں شامل سیاسی رہنماؤں کو جنھیں نظربند رکھا جارہا ہے ، کو مرحلہ وار رہا کیا جائے گا۔ نریندر مودی حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت فراہم کرنے والے ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے سے ایک دن قبل قریب 400 سیاسی رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ 5 اگست کو ، حکومت نے جموں و کشمیر کے لئے خصوصی حیثیت ختم کردی اور ریاست کو دو مرکزی علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا۔جب یہ پوچھا گیا کہ کیا کشمیری رہنماؤں کو نظربندی سے رہا کیا جائے گا تو ، جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک کے مشیر فاروق خان نے کہا ، "ہاں ، ہر فرد کے تجزیے کے بعد انہیں ایک ایک کرکے رہا کیا جائے گا ،” حراست میں لئے گئے رہنماؤں میں سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی شامل ہیں۔اس ہفتے کے شروع میں ، الیکشن اتھارٹی نے جموں و کشمیر میں بلاک ڈویلپمنٹ کونسل (بی ڈی سی) انتخابات کے لئے تاریخوں کا اعلان کیا تھا۔ یہ انتخابات آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد ریاست میں پہلی مرتبہ ہونگے اور یہ سیکیورٹی صورتحال کی جانچ ہوگی۔ بی ڈی سی کے انتخابات 24 اکتوبر کو صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک ہوں گے۔ نتائج کا اعلان اسی دن کیا جائے گا۔بی ڈی سی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے کے فورا بعد ہی جموں خطے کے سیاسی رہنماؤں کی نظربند ی ختم کردی تھی۔چیف الیکٹورل آفیسر جموں و کشمیر شیلندر کمار نے کہا کہ وزارت داخلہ ریاست کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور انتخابات آسانی سے ہوں گے۔جموں وکشمیر کے 316 میں سے 310 میں بلاک ڈویلپمنٹ کونسل کے انتخابات ہوں گے۔ پارٹی پارٹی بنیادوں پر انتخابات ہوں گے اور بی ڈی سی چیئرپرسن کے عہدے کے لئے 26629 پنچ اور سرپنچ ووٹ ڈالنے اور مقابلہ کرنے کے اہل ہیں۔ خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق ، جموں ڈویژن میں 18000 سے زیادہ پنچ اور سرپنچ انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہیں لیکن کشمیر ڈویڑن میں صرف 7528 منتخب پنچ اور سرپنچ ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا