منگل پانڈے نےہندوستان کی آزادی کے لئے پہلی گولی چلائی

0
97

19جولائی یوم پیدائش کے موقع پر

نئی دہلی، 18 جولائی // ہندوستان کی تحریک آزادی کی عملی طور پرابتدا کرنے اور برطانوی نو آبادیات کو للکارنے والے پہلے شخص منگل پانڈے تھے۔ جنھوں نے ہندوستان کی آزادی کے لیے پہلی گولی چلائی۔ منگل پانڈے 19 جولائی، 1827ء میں مشرقی اترپردیش کے ضلع بلیا کے گاؤں’نگوا‘ میں پیدا ہوئے منگل پانڈے کا تعلق ایک اعلیٰ ذات کے برہمن زمیندار خاندان سے تھا جو مضبوط ہندو عقائد رکھتا تھا۔ سال 1849ء میں 22 سال کی عمر میں منگل پانڈے وسطی ہند کی فوجی کمپنی ’ بنگال انفنٹری‘ کی چونتیسویں (34) رجیمنٹ میں بحثیت سپاہی بھرتی ہوئے۔ 1853ء میں فوجی ملازمت کے دوران ان میں انگریزوں سے نفرت اور جذبہ آزادی کی تمنا جاگی اور انھوں نے آزادی کے لیے پہلی گولی چلائی۔ اس کی وجہ یہ تھی کی فوج میں استعمال ہونے والی پی-53 رائفل میں جو کارتوس استعمال کیے جاتے تھے۔ اسے استعمال سے پہلے ان کارتوس کے فیتوں کو دانتوں سے کھینچا جاتا تھا۔ اس میں گائے اور سور کی چربی لگی ہوتی تھی۔ جو مذہبی طور پر مسلمانوں اور ہندوؤں کے لیے کسی طور پر قابل قبول نہیں تھا۔ یہی بات منگل پانڈے کے غصے کا سبب بنی۔ انھوں نے 29 مارچ، 1857ء کوایک برطانوی افسران پر حملہ کیا ۔ یہ ان کا پہلا بڑا واقعہ تھا جسے بعد میں ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نام سے جانا گیا۔ پانڈے پر جلد ہی مقدمہ چلایا گیا اور انہیں موت کی سزا سنائی گئی۔ ان کی پھانسی کی تاریخ 18 اپریل مقرر کی گئی تھی، لیکن برطانوی حکام نے، اس وقت تک انتظار کرنے کی صورت میں بڑے پیمانے پر بغاوت شروع ہونے کے خوف سے، تاریخ کو 8 اپریل کر کے انہیں کولکتہ کے قریب بارک پور چھاونی میں پھانسی پر لٹکا دیا۔ یہ وہی فوجی چھاونی ہے جہاں کچھ مہینے قبل ہندوستانی فوجیوں نے’ انگریزی ٹوپ‘ پہنے سے انکار کر دیا تھا۔

ہندوستان میں پانڈے کو برطانوی راج کے خلاف مجاہد آزادی کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ 1984 میں حکومت ہند نے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا جس پر ان کی تصویر آویزا تھی۔ اس کے علاوہ ان کی زندگی کی عکاسی کرنے والی ایک فلم اور اسٹیج ڈرامہ 2005 میں پیش کیا گیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا