دہلی بار کونسل نے نئے فوجداری قوانین کو واپس لینے کی درخواست کی

0
116

یہ قوانین نئے منتخب اداروں کی منظوری کے بغیر بدلے ہوئے حالات میں عوام پر مسلط نہیں کیے جا سکتے:سنجیو نسیار
یواین آئی

نئی دہلی؍؍دہلی بار کونسل نے منگل کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے یکم جولائی سے نافذ تین نئے فوجداری قوانین کو واپس لینے کی درخواست کی۔دہلی بار کونسل کے نائب صدر سنجیو نسیار نے کہا کہ نئے قوانین کے نافذ ہونے تک پچھلی حکومت کی مدت ختم ہو چکی تھی۔
آئینی جواز پیش کرتے ہوئے مسٹر نسیار نے کہاکہ ’’یہ قوانین نئے منتخب اداروں کی منظوری کے بغیر بدلے ہوئے حالات میں عوام پر مسلط نہیں کیے جا سکتے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ترامیم آئینی اصولوں اور سپریم کورٹ کے فیصلے کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہاکہ "دفعہ 187(3) کے تحت پولیس حراست کی مدت کو 15 دن سے بڑھا کر 60/90 دن کرنا ‘ظلم اور جابرانہ اقدام ہے،’
انہوں نے کہا کہ نئے قوانین کے تحت عدالت کی اجازت کے بغیر ہتھکڑیاں لگانے کا اختیار عوام میں ریاست (حکومت) کی دہشت کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس لیے ان قوانین کو ختم کیا جائے۔
مسٹر نسیار نے کہا کہ عدالت کا اجازت کے بغیر ہتھکڑیاں لگانے کا اختیار ‘جسٹس کرشنا ائیر کے فیصلے’ کے خلاف ہے۔ عدالت عظمیٰ نے قید تنہائی کو انسانی حقوق کے لیے ناقابل قبول قرار دیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا