ہندوستان اور پاکستان نے ایک دوسرے کی جیلوں میں بند شہری قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کیا

0
104

ہندوستان کی تحویل میں 366 شہری قیدی اور 86 ماہی گیرشامل،پاکستان کی تحویل میں 43 شہری قیدی اور 211 ماہی گیرشامل
نئی دہلی؍؍ہندوستان اور پاکستان نے پیر کے روز نئی دہلی اور اسلام آباد میں بیک وقت سفارتی ذرائع کے ذریعے ایک دوسرے کی جیلوں میں موجود شہری قیدیوں اور ماہی گیروں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا۔ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سفارتی رسائی کے دو طرفہ معاہدے 2008 کی دفعات کے تحت ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایسی فہرستوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔جاری کردہ بیان کے مطابق ہندوستان نے اپنی تحویل میں موجود ایسے 366 شہری قیدیوں اور 86 ماہی گیروں کے نام بتائے ہیں، جو پاکستانی ہیں یا ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستانی ہیں۔ اسی طرح، پاکستان نے اپنی تحویل میں موجود ایسے 43 شہری قیدیوں اور 211 ماہی گیروں کے نام ظاہر کیے ہیں، جو ہندوستانی ہیں یا ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہندوستانی ہیں۔حکومت ہند نے شہری قیدیوں، ماہی گیروں اور ان کی کشتیوں کے ساتھ ہی پاکستان کی تحویل سے لاپتہ ہندوستانی دفاعی اہلکاروں کی جلد رہائی اور وطن واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ 185 ہندوستانی ماہی گیروں اور غیر عسکری قیدیوں کی رہائی اور وطن واپسی کی کارروائی تیز کرے، جنہوں نے اپنی سزا پوری کر لی ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان کی تحویل میں موجود 47 شہری قیدیوں اور ماہی گیروں کو فوری طور پر سفارتی رسائی فراہم کرے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہندوستانی ہیں اور انہیں اب تک سفارتی رسائی فراہم نہیں کی گئی ہے۔ پاکستان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تمام ہندوستانی اور مبینہ ہندوستانی شہری قیدیوں اور ماہی گیروں کے تحفظ، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنائے۔ہندوستان دوسرے ملک میں اپنے شہری قیدیوں اور ماہی گیروں سے متعلق تمام انسانی امور بشمول، ترجیحی بنیادوں پر ان کے مسائل حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس تناظر میں، ہندوستان نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ ہندوستان کی تحویل میں موجود 75 مبینہ پاکستانی شہری قیدیوں اور ماہی گیروں کی قومیت کی تصدیق کے عمل کو تیز کرے، جن کی وطن واپسی پاکستان سے قومیت کی تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے زیر التواء ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا