راہل کی تقریر کے دوران لوک سبھا میں اپوزیشن کے درمیان گرما گرم بحث

0
34
NEW DELHI, JUL 1 (UNI):- Prime Minister Narendra Modi at Lok Sabha, in New Delhi on Monday.UNI PHOTO-49U

پورے ہندو سماج کو پرتشدد کہا ہے، اس لیے انہیں پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے:مودی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے پیر کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان ہندو ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن ہندو متشدد نہیں ہیں جبکہ وہ نفرت پھیلاتے ہیں اور تشدد کو فروغ دیتے ہیں۔بی جے پی نے ہندو مذہب پر حملے کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ مسٹر گاندھی پورے ہندو سماج کو پرتشدد کہہ رہے ہیں جو غلط ہے اور انہیں اس کے لئے معافی مانگنی چاہئے۔ جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اس پر مداخلت کی تو حکمراں جماعت کے لوگوں نے قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر گاندھی سے کہا کہ انہوں نے پورے ہندو سماج کو پرتشدد کہا ہے، اس لیے انہیں پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔
صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی نے اپنی حکمت عملی کے تحت آئین اور ملک کے نظام پر حملہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ حکومتی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اقلیتوں اور اپوزیشن ارکان پر حملے کر کے جیل بھیجے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں خود مودی حکومت کے اس حملے کا شکار ہوا ہوں۔ مجھے دو سال کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا، مجھے پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا، میرا گھر چھین لیا گیا اور جب ایسے حملے ہوتے ہیں تو پوری اپوزیشن آئین مخالف سوچ کے خلاف اکٹھی ہو جاتی ہے۔
اپوزیشن لیڈر کے ان حملوں پر حکمراں پارٹی نے ہنگامہ کھڑا کر دیا اور بھارت ماتا کی جے کے نعرے لگانے شروع کر دیے، جس پر مسٹر گاندھی نے کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد ‘جے آئین’ کہہ کر جواب دیا۔ اس دوران انہوں نے ایوان میں بھگوان شیو کی تصویر دکھائی، لیکن جب اسپیکر نے انہیں روکا تو مسٹر گاندھی نے پوچھا کہ کیا بھگوان شیو کی تصویر نہیں دکھائی جا سکتی؟ بھگوان شیو ابھے مدرا میں ہیں۔ گرو نانک جی ابھے مدرا میں ہیں۔ ابھے مدرا میں بھگوان مہاویر کی تصویر بھی دکھائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تمام عظیم انسانوں نے عدم تشدد کی بات کی، خوف کو ختم کرنے کی بات کی اور کہا کہ مت ڈرو، مت ڈرو۔ ابھے مدرا کا مطلب ہے ڈرنا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب دوسری تصویریں دکھائی جاتی ہیں تو بھگوان شیو کی تصویر دکھانے میں کیا حرج ہے۔ شیو شکتی ہے اور ترشول شکتی کی علامت ہے اور شیو جی کی ترشول عدم تشدد کی علامت ہے لیکن جو خود کو ہندو کہتے ہیں وہ تشدد کرتے ہیں اور نفرت پھیلاتے ہیں۔ عدم تشدد ہماری علامت ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے اس پر مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے پورے ہندو سماج پر تشدد کا الزام لگایا ہے۔ مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے کہا کہ پورے ہندو سماج کو پرتشدد نہیں کہا جا سکتا۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر تشدد کی بات کرتا ہے اور آئینی عہدہ پر فائز شخص کے لیے تشدد کو کسی مذہب سے جوڑنا غلط ہے اور اس پر اپوزیشن لیڈر کو پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔ ایوان میں اصولوں کی پابندی کی جائے۔ بی جے پی کے نشی کانت دوبے نے کہا کہ آئین کسی مذہب پر حملے کی اجازت نہیں دیتا، اس لیے اپوزیشن لیڈر کو معافی مانگنی چاہیے۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ایوان کا وقار برقرار ہے، اس لیے بولتے وقت باوقار الفاظ کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ اپوزیشن لیڈر سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ تحمل سے بات کریں، کسی مذہب میں مداخلت نہ کریں اور اسپیکر پر مائیک بند کرنے کا الزام لگانا درست نہیں۔مسٹر گاندھی نے کہا ’’ہندو کبھی نفرت اور تشدد میں ملوث نہیں ہوتے ہیں، لیکن بی جے پی ہر وقت خوف پھیلا رہی ہے اور تشدد اور نفرت کو فروغ دے رہی ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے مسٹر مودی پر بھی حملہ بولا اور کہا کہ مودی کی آتما پرماتما ہے۔ انہوں نے گاندھی جی کے بارے میں فلم گاندھی سے معلومات حاصل کیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا