کہاترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لئے ایک ترقی یافتہ ذہنیت ضروری ہے
یواین آئی
نئی دہلی؍؍صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے پیر کو انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس ) کے افسران سے کہا کہ ایک ایڈمنسٹریٹر کے لیے سب سے اہم کام لوگوں کا اعتماد جیتنا اور اسے برقرار رکھنا ہوتا ہے۔مختلف مرکزی وزارتوں اور محکموں میں اسسٹنٹ سکریٹریز کے طور پر تعینات 2022 بیچ کے آئی اے ایس افسران کے ایک گروپ نے آج راشٹرپتی بھون کے کلچرل سینٹر میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔
افسروں سے بات چیت کرتے ہوئے محترمہ نے کہا کہ انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کو ایک بہترین کیریئر سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں پرجوش نوجوان آئی اے ایس آفیسر بننے کا خواب دیکھتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگ اس سروس کے لئے منتخب ہونے کی غرض سے سخت محنت کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسے تمام نوجوانوں میں سے کچھ کو اس سروس کے ذریعے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے افسران کو مشورہ دیا کہ وہ جہاں بھی کام کریں حساسیت، ایمانداری اور کارکردگی کے ساتھ اپنی چھاپ چھوڑیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ اعلیٰ ٹیکنالوجی کے دور میں جب لوگ حقیقی وقت میں ملک اور دنیا کے بارے میں معلومات حاصل کر رہے ہیں، افسران کے چیلنجوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا "جب وہ کسی اسکیم کے سماجی یا معاشی اہداف کو حاصل کرتے ہیں تو لوگوں کی ضروریات، بیداری اور خواہشات میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ اس لیے انہیں ایسے انتظامات کرنے چاہئیں جو انہیں مستقبل کے لیے تیار رہنے کے قابل بنائے۔
محترمہ مرمو نے کہا کہ جامع اور پائیدار ترقی اور ہر طبقے کو سماجی و اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے بڑے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے انتظامیہ کا ورک کلچر عوامی شراکت پر مبنی ہونا چاہیے۔ افسران کو نہ صرف ایڈمنسٹریٹر بلکہ سہولت پہنچانے والا اور منیجر کا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ وہ کس طرح سب کو ساتھ لے کر جوابدہ، شفاف اور موثر طرز حکمرانی فراہم کرنے کے قابل ہیں۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک منتظم کے لیے سب سے اہم چیز عوام کا اعتماد جیتنا اور اسے برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے افسروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی رسائی، شفافیت اور سب کے لیے اعتماد سازی کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کریں۔ تاہم، انہوں نے افسران کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے پروپیگنڈے کے لیے ٹیکنالوجی، خاص طور پر سوشل میڈیا کے استعمال سے گریز کریں۔
محترمہ مرمو نے افسروں سے کہا کہ انہیں اخلاقی معاملات پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے اور ایسے حالات سے نمٹنے کے لئے شروع سے ہی چوکنا اور متحرک رہنا چاہئے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں پر عمل درآمد کرتے ہوئے افسران اپنے ذاتی طرز عمل میں ایمانداری، راست گوئی اور استحکام کو بھی فروغ دیں گے۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لئے ایک ترقی یافتہ ذہنیت ضروری ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ افسران نئی سوچ اور نئے حل کے ساتھ ملک کی ترقی کو آگے بڑھائیں گے۔