عدالت عظمیٰ کی جانب سے کشمیر سے جڑی عرضیاں آئینی بنچ کو منتقل

0
0

’’ایودھیا معاملہ اہم، کشمیر کیلئے ٹائم نہیں‘‘: چیف جسٹس آف انڈیا
نئی دہلی؍؍ سپریم کورٹ کے ڈیوژن بنچ نے دفعہ370اور دیگر کشمیر سے جڑی عرضیوں کو سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے جملہ عرضیوں کو آئینی بنچ کو منتقل کردیا ہے۔سوموار کے شیڈول میں عرضیوں کو منگلوار کو منتقل کرنے سے متعلق چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس وقت بہت کم ہے، ایودھیا معاملہ انتہائی حساس ہے لہٰذا کشمیر کیلئے ہمارے پاس ٹائم نہیں ہے۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق سپریم کورٹ کے ڈیوژن بنچ نے دفعہ370اور کشمیر سے متعلق دیگر عرضیوں کو سماعت کرنے سے انکار کردیا ہے۔ معلوم ہوا کہ چیف جسٹس آف انڈیارنجن گوگوئی نے عدالت کو بتایا کہ کشمیر سے جڑی عرضیوں کو سننے کیلئے بنچ کے پاس ٹائم نہیں ہے جس کے بعدکشمیر سے جڑی عرضیوں کو آئینی بنچ کو ریفر کردیا گیا۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے عدالت کو بتایا کہ انہیں ایودھیا معاملے کی سماعت روزانہ بنیادوں پر منعقد کرنی پڑرہی ہے لہٰذا کشمیرکی خصوصی دفعہ اور دیگر عرضیوں سے متعلق انکے پاس وقت نہیں ہے۔رنجن گوگوئی کے مطابق ’’ہمارے پاس مختلف معاملات کو سماعت کیلئے وقت نہیں ہے، ہمارے پاس ایودھیا کا مسئلہ ہے‘‘۔خیال رہے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیر کی موجودہ نامساعد صورتحال سے متعلق جن میں سیاسی لیڈران کی نظربندیاں، کم سن بچوں کی گرفتاری، مواصلاتی نظام کو معطل رکھنے، لوگوں کی نقل و حرکت پر بندشیں عائد کرنے وغیرہ شامل ہیں، سے متعلق مختلف مقامی و بیرونی افراد اور انجمنوں نے سپریم کورٹ میں عرضیاں داخل کرائی تھی تاہم اُن تمام عرضیوں کو چیف جسٹس کی سربراہی والی بنچ نے سوموار کو مزید سماعت کیلئے پنج نفری بنچ کو منتقل کردیا۔ حقوق اطفال کیلئے کام کرنے والی اناکشی گانگولی اور پروفیسر شانتا سنہا کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کو سپریم کورٹ نے آئینی بنچ کو ریفر کیا جن کی سماعتآئینی بنچ منگلوار یعنی آج کریگا۔معلوم ہوا کہ بنچ دفعہ370کی بحالی سے متعلق دائر دیگر نوعیت کی عرضیوں کو بھی سنے گا۔ ادھرسینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کی شنوائی بھی آج پنج نفری بنچ کریگا۔تاہم عدالت عظمیٰ نے نیشنل کانفرنس صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کیخلاف دائر عرضی کو سننے سے انکار کردیا تاہم عدالت عظمیٰ نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو عدالت کے ٹریبونل سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔معلوم ہوا کہ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی والے ڈیوژن بنچ نے کشمیر ٹائمز کی ایڈیٹر انورادھا بھسین کی جانب سے دائر عرضی جس میں وادی کشمیر میں دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مواصلاتی نظام کی بحالی اور ذرائع ابلاغ سے وابستہ نمائندوں کی بلارکاوٹ نقل و حمل کا مطالبہ کیا تھا ، کو بھی آئینی بنچ کو منتقل کیا گیا۔معلوم ہوا کہ دفعہ 370کی بحالی سے متعلق دائر جملہ عرضیوں کی سماعت جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی بنچ منگلوار یعنی آج کریگا۔خیال رہے مرکزی سرکار نے 5اگست کوجموں وکشمیر کی تشکیل نو عمل میں لاتے ہوئے دفعہ370اور35Aکو منسوخ کردیا جس کے بعد وادی کشمیر میں غیر یقینی صورتحال تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ادھر خصوصی پوزیشن کی بحالی کیلئے مقامی و غیر ریاستی افراد اور انجمنوں نے سپریم کورٹ میں دفعہ370کو بحال کرنے سے متعلق کئی عرضیاں دائر کی ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا