کیجریوال کو نہیں ملی راحت، ای ڈی کی عرضی منظور

0
201

نئی دہلی، // دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے ایکسائز پیالیسی سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس کے ملزم وزیر اعلی اروند کیجریوال کو خصوصی عدالت کی طرف سے دی گئی ضمانت کو معطل کرنے کی درخواست کو منظور کر لیا۔ جسٹس سدھیر کمار جین کی تعطیلی بنچ نے کہا "ای ڈی کی طرف سے (خصوصی عدالت کے ذریعے کیجریوال کو دی گئی ضمانت منسوخ کرنے سے متعلق ) دائر درخواست کو منظور کر لیا ہے۔

سنگل بنچ نے کہا کہ (خصوصی تعطیلاتی عدالت) کی جج نے شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ کیس میں ریکارڈ پر موجود مواد پر صحیح طریقے سے غور نہیں کیا۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کی طرف سے یہ مشاہدہ کہ بہت زیادہ مواد پر غور نہیں کیا جا سکتا مکمل طور پر غیر ضروری ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس نے مواد پر اپنا ذہن نہیں لگایا ہے۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ تعطیلی جج کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی درخواست ضمانت پر بحث کرنے کا مناسب موقع دیا جانا چاہئے۔

سپریم کورٹ نے 24 جون کو کیس کی سماعت کی تھی اور اگلی سماعت کے لیے 26 جون کی تاریخ مقرر کی تھی۔

سپریم کورٹ نے پیر کو دہلی ہائی کورٹ کے عبوری اسٹے (21 جون کے فیصلے پر ) کو ‘تھوڑا غیر معمولی’ قرار دیا تھا اور کیس کی سماعت 26 جون تک ملتوی کر دی تھی۔

جسٹس مشرا اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی تعطیلی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد کہا تھا کہ اگر اس دوران ہائی کورٹ اس معاملے میں کوئی حکم دیتا ہے تو اسے ریکارڈ پر لایا جا سکتا ہے۔

تاہم بنچ نے کہا کہ ہائی کورٹ کا حکم "تھوڑا غیر معمولی” تھا کیونکہ عام طور پر کوئی بھی حکم امتناعی سماعت کی تاریخ پر دیا جاتا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے 21 جون کو ای ڈی اور سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے ذریعے مسٹر کیجریوال کو 20 جون کو ضمانت دینے کے حکم پر عبوری حکم امتناعی جاری کیا تھا۔

ہائی کورٹ کے جج جسٹس سدھیر کمار جین کی تعطیلاتی سنگل بنچ نے دونوں فریقوں کے دلائل کو تفصیل سے سننے کے بعد مسٹر کیجریوال کی ضمانت پر عبوری روک لگا دی اور کہا کہ اس معاملے میں تفصیلی حکم اگلے دو سے تین دن میں دیا جائے گا ۔ اس دوران نچلی عدالت کے حکم پر عبوری روک جاری رہے گی ۔

سنگل رکنی بینچ کے جج نے کہا تھا ‘میں دو سے تین دن کے لیے آرڈر محفوظ کر رہا ہوں۔ "نچلی عدالت کے حکم پر عمل درآمد حکم کے اعلان تک روک دیا گیا ہے۔”

ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے دونوں فریقوں سے کہا تھا کہ وہ 24 جون کو تحریری طور پر اپنے اپنے خیالات پیش کریں۔

راؤز ایونیو میں واقع ای ڈی اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی تعطیلی جج نیا ئے بندو نے 20 جون کو دیر شام کیجریوال کو بڑی راحت دیتے ہوئے ضمانت دی تھی۔ لیکن اس حکم کے خلاف ای ڈی نے اگلے دن 21 جون کو دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور فوری سماعت کی درخواست کی۔

ہائی کورٹ کے سامنے ای ڈی کی طرف سے دلیل پیش کرتے ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے ملزم وزیر اعلی کیجریوال کی رہائی پر روک لگانے کی درخواست کی اور ، یہ دعوی کرتے ہوئے کہ متعلقہ نچلی عدالت نے انہیں (ای ڈی) کو اپنا موقف پیش کرنے کا وقت نہیں دیا ، درخواست کی فوری سماعت کی گزارش کی۔

ہائی کورٹ کے سامنے مسٹر راجو نے کہا تھا ‘میں فوری طور پر روک لگانے کا مطالبہ کر رہا ہوں۔ یہ حکم کل (جمعرات 20 جون) رات 8 بجے سنایا گیا۔ آرڈر ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہیں کیا گیا ہے۔ ’’ہمیں (کیجریوال کی) ضمانت کی مخالفت کرنے کا واضح موقع نہیں دیا گیا۔‘‘

خصوصی عدالت نے مسٹر کیجریوال اور مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی دو دن تک دلائل سننے کے بعد جمعرات 20 جون کی دیر شام ضمانت کا حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے پر ان کی (کیجریوال کی) رہائی کا حکم دیا تھا۔

عام آدمی پارٹی کے رہنما کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اس وقت وہ عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا