ہندوجا خاندان کے چار افراد کے خلاف انسانی اسمگلنگ کے الزامات کو مسترد کر دیا گیا: ترجمان

0
210

نئی دہلی، //برطانیہ کا سب سے امیر ہندوجا خاندان اس وقت سے سرخیوں میں ہے جب سے اس کے چار افراد پر گھریلو ملازمین کا استحصال کرنے کا الزام لگا ہے۔ لیکن سوئٹزرلینڈ کی اعلیٰ عدالت نے ہندوجا خاندان کے چاروں افراد کو راحت دیتے ہوئے ان کے خلاف انسانی اسمگلنگ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے تمام کو بری کر دیا ہے۔
ہندوجا خاندان کے ترجمان نے یہ جانکاری دی ہے۔ 21 جون کو سوئٹزرلینڈ کی ایک نچلی عدالت نے نوکروں کے استحصال کے معاملے میں ہندوجا خاندان کے چار افراد کو جیل کی سزا سنائی تھی۔
خاندان کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا "ہندوجا خاندان کے چار افراد، کمل اور پرکاش ہندوجا، نمرتا اور اجے ہندوجا، کو کسی قسم کی جیل یا سزا نہیں سنائی گئی ہے اور نہ ہی انہیں حراست میں لیا گیا ہے کیونکہ ان پر لگائے گئے الزامات کو ثابت نہیں کیا جاسکا ہے۔ ”
درحقیقت ہندوجا خاندان کے چار افراد کو سوئٹزرلینڈ کی ایک نچلی عدالت نے قصوروار پایا اور انہیں ساڑھے چار سال قید کی سزا سنائی۔ سزا پانے والوں میں پرکاش ہندوجا اور ان کی اہلیہ کمل اور بیٹے اجے کے ساتھ ساتھ ان کی بہو نمرتا کے نام بھی شامل ہیں۔ تاہم انہیں حراست میں نہیں لیا گیا۔ اس کے بعد خاندان نے نچلی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، جہاں سے انہیں راحت ملی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سوئٹزرلینڈ کے قانونی طریقہ کار کے مطابق نچلی عدالت کا فیصلہ اس وقت تک غیر موثر اور غیر فعال رہتا ہے جب تک کہ اعلیٰ عدالت کوئی حتمی فیصلہ نہیں سنادیتی ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ ان کے خلاف سب سے سنگین الزام انسانی اسمگلنگ کا ہے جسے عدالت نے کل مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
"یہ قابل ذکر ہے کہ اس کیس میں کوئی شکایت کنندہ نہیں بچا ہے اور شکایت کنندگان نے عدالت کو بتایا کہ انہیں ایسے بیانات پر دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا جو وہ سمجھ بھی نہیں پاتے تھے”۔ اس کا نہ تو ہندوجا خاندان کے خلاف ایسی کارروائی کرنے کا ارادہ تھا اور نہ ہی اس نے ایسی کارروائی شروع کی تھی۔ ان سب نے گواہی دی اور بیانات میں کہا کہ ہندوجا خاندان کے چاروں افراد نے ان کے ساتھ "ایک خاندان کی طرح عزت اور وقار کے ساتھ” سلوک کیا۔
ترجمان نے کہا کہ ہندوجا خاندان کے چاروں افراد کو سوئٹزرلینڈ میں عدالتی کارروائی پر مکمل اعتماد ہے اور انہیں یقین ہے کہ سچ سامنے آئے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا