پنجاب یونیورسٹی اُردومخالف رویہ ترک کرے:ڈاکٹرنصیب علی

0
0

کہاہندوستان کی تمام عظیم زبانوں کی طرح اردو بھی ایک ہندوستانی زبان ہے
لازوال ڈیسک

جموں؍؍پنجاب یونیورسٹی کے اپنے اردو شعبہ کو اسکول آف غیر ملکی زبانوں کا حصہ بنانے کے تجویز پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے قومی کونسل برائے فروغ اُردو زبان کے جموں وکشمیر سے رکن ونوجوان ادیب ڈاکٹر نصیب علی نے کہا کہ ہندوستان کی تمام عظیم زبانوں کی طرح اردو بھی ایک ہندوستانی زبان ہے ۔ ڈاکٹر نصیب علی نے کہاکہ یہ انتہائی حیرت انگیز اورافسوسناک ہے کہ پنجاب یونیورسٹی نے محکمہ اردو کو ’اسکول آف غیر ملکی زبانیں‘کا حصہ بنانے کی تجویز پیش کی ہے جس کی 30ستمبرکو حتمی فیصلہ لینے کیلئے ہونے والی میٹنگ ملتوی ہوگئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اردو ہمارے ملک کی تمام بڑی زبانوں کی طرح ایک ہندوستانی زبان ہے۔ڈاکٹر نصیب علی نے اس معاملے پرچیئرمین این سی پی یوایل سے بات کی جنہوں نے یہ معاملہ مرکزی وزیر برائے ترقی انسانی وسائل سے بھی معاملہ اُبھارا، اس سے قبل پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندرسنگھ نے بھی یونیورسٹی کی اس تجویزکی شدیدمخالفت کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ وائس چانسلر سے بات کریں گے۔گذشتہ روز ، پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ اردو نے بھی متعدد غیر ملکی زبانوں کے ساتھ اس کے مجوزہ انضمام پر اعتراض کیا ہے ، انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ اردو غیر ملکی زبان نہیں ہے بلکہ ہندی اور پنجابی جیسی ہندوستانی ہے۔اس سے قبل ہفتہ کو اردو شعبہ کے کوآرڈینیٹر علی عباس نے بتایا کہ یونیورسٹی نے حال ہی میں روسی ، فرانسیسی ، جرمن ، چینی اور تبتی زبانوں کے محکموں کو ضم کرنے کے بعد اردو شعبہ کو اسکول آف غیر ملکی زبان کا حصہ بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا