’والدین کی پریشانیوں کو دور کرنا حکومت کی سب سے بڑی ترجیح ‘

0
183

حکومت اپوزیشن کی سیاست سے بالکل بھی فکرمندنہیں ،پارلیمنٹ میں اپنا موقف پیش کرنے کیلئے تیار
یواین آئی

نئی دہلی؍؍حکومت قومی اہلیت اور داخلہ ٹیسٹ (این ای ای ٹی) کے سلسلے میں والدین کے درمیان عدم اعتماد اور خدشات کو دور کرنے پر غور کر رہی ہے جس میں نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این
ٹی اے) کی ساکھ اور امتحانات کے انعقاد کو اس کی سب سے بڑی ترجیح قرار دیا گیا ہے۔ اس کے لیے وہ اس سارے معاملے میں کچھ نہیں چھپائے گی اور پورے نظام میں یکسر اصلاحات کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس معاملے میں اپوزیشن کی سیاست سے بالکل بھی فکرمندنہیں ہے اور اس معاملے میں پارلیمنٹ میں اپنا موقف پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔ کل سے شروع ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے بعد پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان حقائق کے ساتھ اپوزیشن کی مہم کا جواب دیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ بہار حکومت کے اکنامک آفنس یونٹ (ای او یو) کی رپورٹ کی بنیاد پر 5 مئی کو بہار بھر کے مراکز سینیٹ گریجویٹ سطح کے امتحان میں شامل ہونے والے کل 17 طلباء کو امتحان سے روک دیا گیا ہے۔ اس سے قبل ان 17 طلباء کے علاوہ گجرات کے 63 اور 30 امیدواروں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔
حکومت کا ماننا ہے کہ بہار پولیس اور گجرات پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات میں اچھا کام کیا ہے۔ بہار کے 17 طلباء کو امتحان سے نکالنے کا فیصلہ بہار او او یوکی رپورٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کو مرکز کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں بہار ای او یو نے کہا ہے کہ نیٹ گریجویٹ سطح کے امتحان میں ‘واضح طور پر پیپر لیک’ ہوا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق، نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) نے آج 1563 امیدواروں کا دوبارہ امتحان بھی لیا جنہیں پہلے امتحان کا وقت ضائع ہونے پر گریس نمبر دیے گئے تھے۔ ان 1563 امیدواروں میں سے صرف 813 طلباء (تقریباً 52 فیصد) دوبارہ امتحان میں شامل ہوئے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق چنڈی گڑھ کے دونوں امیدواروں میں سے کوئی بھی امتحان میں شامل نہیں ہوا۔ کل 602 میں سے 291 طالب علم چھتیس گڑھ سے، 1 طالب علم گجرات سے، 494 میں سے 287 ہریانہ سے اور 234 میگھالیہ کے تورا سے شامل ہوئے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سال نیٹ یو جی امتحان میں 23 لاکھ 33 ہزار طلباء نے حصہ لیا تھا جبکہ سال 2023 میں یہ تعداد تقریباً 20 لاکھ تھی۔ اس سال کے امتحان میں 4500 سے زیادہ امتحانی مراکز میں ایک لاکھ طلبہ نے امتحان دیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ جو طلباء آج امتحان میں شریک ہوئے انہیں نظر ثانی شدہ نمبرجاری کئے جائیں گے۔ تاہم، جن طلباء نے دوبارہ امتحان نہیں دیا ہے انہیں اب ان کا پرانا نمبر (گریس نمبر کو ہٹاکر) دیا جائے گا۔حکومت کا کہنا ہے کہ این ٹی اے کے امتحانی نظام میں یکسر اصلاحات کی جائیں گی۔ حکومت کی سب سے بڑی ترجیح یہ ہے کہ اس واقعے کے بعد ملک میں والدین میں عدم اعتماد یا پریشانی پیدا نہ ہو۔ اس کے لیے تحقیقات کے ساتھ ساتھ ایک ماہر کمیٹی تشکیل دے کر این ٹی اے کے امتحانی نظام کو بہتر بنانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا