ترقی کے بے شمار مواقع سے لبریزپارچہ بافی انجینئرنگ کا ایک اہم شعبہ

0
247

اس شعبے میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے روزگار اور ترقی کے روشن مواقع موجود ہیں۔ پارچہ بافی کی تعلیم حاصل کرکے اندرون ِ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ِ ملک بھی روزگار حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس میں روزگار، خود مختار کاروبار، سرکاری و غیر سرکاری، ملکی و غیر ملکی تجارتی کمپنیوں میں بھی پر کشش ملازمتوں کے مواقع ہوتے ہیں۔ ٹیکسٹائل انجینئرنگ کی تعلیم بڑی اہمیت اور افادیت کی حامل ہے۔

مومن فیاض احمد غلام مصطفیٰ
ایجوکیشنل و کرئیر کونسلر صمدیہ ہائی اسکول و جونئیر کالج بھیونڈی
ٹیکسٹائل انڈسٹری کا شمار ملک کی قدیم ترین صنعتوں میں ہوتا ہے۔ پارچہ بافی (ٹیکسٹائل) مالیگاؤں,بھیونڈی،سولہ پور،اچل کرنجی، دھولیہ مدراس و غیرہ کی سب سے بڑی و قدیم صنعت ہے۔ آزادی کے بعد ان علاقوں میں پارچہ بافی ، ہینڈ لوم سے کی جاتی تھی۔ بعد ازاں پاور لوم کا چلن بڑھ گیا۔ جس کی مدد سے سوتی کپڑے، پالیسٹر کپڑے اور رنگین کپڑے تیار کئے جانے لگے۔ مالیگاؤں،بھیونڈی جیسے شہروں میں غیر منظم طریقہ سے ہزاروں چھوٹے کارخانے جاری ہیں۔نیز اس شعبے میں مالیگاؤں ترقی کی جانب گامزن ہے۔پارچہ بافی انجینئرنگ کا ایک ایسا شعبہ ہے جس میں ترقی کے بے شمار مواقع ہیں اور اس شعبے میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے روزگار اور ترقی کے روشن مواقع موجود ہیں۔ پارچہ بافی کی تعلیم حاصل کرکے اندرون ِ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ِ ملک بھی روزگار حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس میں روزگار، خود مختار کاروبار، سرکاری و غیر سرکاری، ملکی و غیر ملکی تجارتی کمپنیوں میں بھی پر کشش ملازمتوں کے مواقع ہوتے ہیں۔ ٹیکسٹائل انجینئرنگ کی تعلیم بڑی اہمیت اور افادیت کی حامل ہے۔ ٹیکسٹائل انجینئرنگ میں ڈپلومہ کورس کے لیے طلباء کا کم سے کم دسویں کامیاب ہونالازمی ہے۔ٹیکسٹائل انجینئرنگ کا ڈپلومہ کورس 3 سالہ ہوتا ہے۔
ٹیکسٹائل انڈسٹری وہ صنعت ہے جو ٹیکسٹائل یعنی کپڑے، کمبل، آرائیشی اشیائ، جھالری اور دیگر متعلقہ مصنوعات کی تیاری، ترمیم، اور تجارت سے متعلق ہے۔ یہ صنعت بہت وسیع ہے اور عموماً پنبے، دھاگے، کپڑے بنانے والے مشینری، آلات، اور ٹیکسٹائل ڈیزائن کے حوالے سے تجارتی ہوتی ہے۔ اس کی زیادہ تر واحدات پاکستان، چین، بنگلہ دیش، ہندوستان، امریکہ اور برطانیہ میں پائی جاتی ہیں۔ٹیکسٹائل انڈسٹری میں مختلف قسم کے کپڑے شامل ہوتے ہیں جیسے کہ پنبے، ساتین، لینن، مخمل، اور انتہائی مختلف دیگر اقسام کے فیبرس۔ اس صنعت میں آخری مصنوعات کا تعمیر، کٹائی، سلائی، اور امبائریڈری کام بھی شامل ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری میں فنیاتی ترقیات، دیگر صنعتی انتظامی نظام، اور صنعتی طریقہ کار بھی بہت اہم ہیں جو اسے ماہر بناتے ہیں۔
کچھ مشہور ادارے:۔ہندوستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کالجات مختلف شہروں میں موجود ہیں۔ چند مشہور کالجات کی فہرست درج ذیل ہے:
1. National Institute of Fashion Technology (NIFT
یہ مختلف شہروں میں موجود ہے، جیسے کہ دہلی، ممبئی، بینگلور، چینئی، کولکاتہ، چنئی، ہیمچل پردیش، جوڑھپور، بھوپال، رائی باریلی اور کانپور۔
2. National Institute of Design (NID
احمدآباد اور بینگلور میں ٹیکسٹائل ڈیزائن کے لئے معروف ہے۔
3. Pearl Academy –
دہلی، ممبئی، نوئیڈا، جواہر لعل نہرو اور جایسلمر میں فعال ہے۔
یہ کالجز مختلف ٹیکسٹائل ڈیزائن اور انجینئرنگ کورسز پیش کرتے ہیں اور طلباء کو اس صنعت کے ماہر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
مہاراشٹر میں بھی کئی معروف ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کالجات ہیں، جن میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں:
1. National Institute of Fashion Technology )NIFTS) Mumbai
بمبئی میں واقع یہ ایک معروف ادارہ ہے جو ٹیکسٹائل ڈیزائن کے مختلف کورسز فراہم کرتا ہے۔
2. Sasmira’s Institute of Man-Made Textiles, Mumbai
– بمبئی میں یہ ادارہ بھی ٹیکسٹائل انڈسٹری سے متعلقہ تعلیمات فراہم کرتا ہے۔
3. SNDT Women’s University, Mumbai
یہ ادارہ بھی ممبئی میں واقع ہے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مختلف اساتذہ پیش کرتا ہے۔
دسویں کے بعد ٹیکسٹائل انجینئرنگ و ٹیکنالوجی شعبہ میں کریئر کے بہترین مواقع ہیں۔
فی الحال جامعہ محمدیہ ایجوکیشن سو سائٹی (ممبئی) کے زیر اہتمام جاری مولانا مختار احمد ندوی ٹیکنیکل کیمپس(منصورہ) میں ٹیکسٹائل انجینئرنگ کے شعبہ میں اس برس ٹیکسٹائل مینوفیکچررس ڈپلومہ کورس کی شروعات ہو رہی ہے۔ اس تین سالہ ٹیکسٹائل مینوفیکچررس ڈپلومہ میں داخلے کیلئے طلبہ کا دسویں کامیاب ہونا لازمی ہے۔
نصاب:یہ کورس چھ سیمسٹر پر مبنی ہے جس کے نصاب میں سال اوّل میں انگلش، میتھس، فزکس،کیمسٹری، انجینئرنگ میٹیریلز، تھیوری آف مشین، ٹیکسٹائل را مٹیریل، تھرموڈائنامکس انجینئرنگ، ڈرائنگ اور گرافکس، ورک شاپ پریکٹس اور دیگر مضامین شامل ہیں۔
دوسرے سال میں اسپننگ، ویونگ ٹیکسٹائل ٹیسٹنگ، ٹیکسٹائل میکینکس، ٹیکسٹائل کیمسٹری، الیکٹرانکس اور آرگینک کیمسٹری کے مضامین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اسٹیٹکس اینڈ کوالٹی کنٹرول، ٹیکسٹائل فزکس، اسپننگ پروسیس، فیبرک اسٹرکچر، بلیچنگ اینڈ ڈائینگ، پولیمر کیمسٹری، الیکٹروٹیکنیکس، یارن پروڈکشن اور انٹرنشپ شامل ہیں۔
تیسرے سال کے دوران طلبہ ٹیکسٹائل انجینئرنگ، ٹیکسٹائل ٹیسٹنگ، اسپننگ پروسیس اینڈ پلاننگ، اسپننگ پریپریشن اینڈ کیلکولیشنز، ویونگ تھیوری اینڈ پریکٹس، ویونگ کیلکولیشنز، ڈائی اسٹف کیمسٹری، ٹیکسٹائل کیمیکل اینالیسز، پروڈکشن اینڈ پلاننگ ان ٹیکسٹائل فنشنگ، فایبر فزکس، اکنامک مینجمنٹ، یارن پروڈکشن اینڈ پلاننگ، یارن پروڈکشن کیلکولیشنز، ایڈوانس اسپننگ اسٹیڈیز، اسپننگ پروجیکٹ، فایبر اسٹرکچر اینڈ ٹیکسٹائل ڈیزائننگ، فیبرک اینالیسز اینڈ پروڈکشن، ویونگ پروجیکٹ، ٹیکسٹائل پرنٹنگ، بلیچنگ اینڈ ڈائینگ اور ٹیکسٹائل پروجیکٹ شامل ہیں۔
جامعہ محمدیہ ایجوکیشن سوسائٹی کے صدر جناب ارشد مختارصاحب کی ایماء پر پولی ٹیکنیک کالج میں دو نئی برانچ،ٹیکسٹائل مینو فیکچررس اور الیکٹرانکس اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ ڈپلومہ کی شروعات کی گئی ہے۔ ان دونوں کورسیس کو شروعات کرنے میں سیکریٹری جناب راشد مختارصاحب نے ایک مقصد کے تحت تمام تر سہولیات، اسٹاف، لیباریٹری، کلاس روم اور کورس کی منظوری دلانے میں عملی پہل کی۔ ان دونوں کورسیس کی شروع کرنے انتظامیہ کالج کے اسٹاف اراکین نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہندوستان میں زراعت کے بعد یہ سب سے بڑی انڈسٹری ہے۔ اس میں روز گار کے بے شمار مواقع ہیں۔دسویں کامیاب طلبہ اس شعبے میں بھی بہتر کرئیر بنا سکتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا