’بدعنوان بیوروکریٹس کو بچانے کے لیے جموں و کشمیر حکومت کا سرکلر قابل مذمت‘

0
75

حکومت بدعنوان افسران کا ساتھ دے رہی ہے ،شہریوں اور پریس کے بنیادی حقوق کو کم کیا جا رہا ہے :رمن شرما
لازوال ڈیسک

جموں؍؍آر ٹی آئی کارکن رمن شرما نے جموں و کشمیر کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (جے کے جی اے ڈی) کے جاری کردہ ایک حالیہ سرکلر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بدعنوان افسران کا ساتھ دے رہی ہے اور شہریوں اور پریس کو ان کی بدسلوکی کی اطلاع دینے سے حوصلہ شکنی کر رہی ہے۔ جموں میں مقیم آر ٹی آئی کارکن شرما نے 20 جون 2024 کو سرکلر نمبر 14جے کے (جی اے ڈی) جاری کرنے پر ایل جی انتظامیہ کی مذمت کی۔انہوں نے کہاکہ اس سرکلر کے تحت حکومت شہریوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 182 کے تحت قانونی چارہ جوئی کرے گی اگر افسران کے خلاف ان کی شکایات قابلیت نہیں پائی جاتی ہیں، اور سی آر پی سی کی دفعہ 195(1) کے تحت قانونی کارروائی بھی شروع کرے گی۔شرما نے کہا کہ اس آرڈر میں پریس ایکریڈیٹیشن کو منسوخ کرنے، پریس کونسل آف انڈیا میں شکایات درج کرنے اور میڈیا کو سرکاری اشتہارات کو روکنے کی بات کی گئی ہے اگر وہ ملوث پائے جاتے ہیں۔
شرما نے کہاکہ جھوٹی، غیر سنجیدہ، گمنام، یا فرضی شکایات کی وجہ سے افسران کو مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے اور ذہنی اذیت کی بنیاد پر، جموں و کشمیر انتظامیہ اپنے بدعنوان افسران کو بچا رہی ہے اور شہریوں اور پریس کے بنیادی حقوق کو کم کر رہی ہے جیسا کہ ہندوستان کے آئین میںآرٹیکل 19 کے تحت ضمانت دی گئی ہے۔شرما نے کہا کہ سرکلر کے تحت جموں و کشمیر انتظامیہ بدعنوان اور داغدار افسران کا ساتھ دے رہی ہے، یہاں تک کہ جموں و کشمیر میں پریس کو دبانے کے لیے سرکاری اشتہاری فنڈنگ کو روکنے کی بات کی گئی ہے ۔شرما نے کہاکہ سرکلر میں ملزم افسران کو سرکاری لاء افسران کی طرف سے مفت قانونی امداد فراہم کرنے اور شہریوں کے خلاف کرائم برانچ میں شکایات درج کرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے، لیکن بدعنوان بیوروکریسی کے شکار افراد کو ایسا کوئی تحفظ یا مفت قانونی امداد فراہم نہیں کی جاتی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا