مہاراشٹر اور جموں و کشمیر کے لیے انتخابی فہرستوں کو اَپ ڈیٹ کرنے کا کام شروع کردیا

0
155


لوک سبھا انتخابات 2024 ء میں تاریخی شرکت نے الیکشن کمیشن کو انتخابی فہرستوں کو اَپ ڈیٹ  کرنے  کے ساتھ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کی تیاری شروع کرنے پر آمادہ کیا

ایس ایس آر  سے پہلے کی سرگرمیاں 25 جون  ، 2024 ء سے شروع ہوں گی تاکہ گروپ ہاؤسنگ سوسائٹیوں، کچی آبادیوں، شہر کی ترقی اور دیہی علاقوں میں رائے دہندگان کے لیے سب سے زیادہ آسان مقامات پر پولنگ اسٹیشنوں کو قائم/ معقول  بنایا جا سکے

ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں  میں تمام اہل شہریوں سے انتخابی فہرست میں اندراج کرنے کی اپیل کی

18ویں لوک سبھا کے عام انتخابات کی کامیابی کے بعد،  بھارت کے الیکشن کمیشن نے ہریانہ، مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ کی ریاستوں میں آئندہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں اور ان ریاستوں میں کوالیفائنگ تاریخ کے طور پر یکم   جولائی  ، 2024 ء  کو ووٹر فہرستوں  کو اپ ڈیٹ کر دیا ہے۔   تینوں ریاستوں میں موجودہ قانون ساز اسمبلیوں کی میعاد بالترتیب 3 نومبر ، 2024 ء ، 26 نومبر ، 2024 ء   اور  5 جنوری ، 2025 ء   کو ختم ہو رہی ہے اور ان قانون ساز اسمبلیوں کے انتخابات  ، ان کی مدت پوری ہونے سے پہلے کرائے جانے کی ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ،  مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر    کی قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات بھی حلقوں کی حد بندی کے بعد ایک نئے ایوان کی تشکیل کے لیے کرائے جانے ہیں۔ حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں جموں و کشمیر کے لوگوں کی زبردست شرکت کا مشاہدہ کرتے ہوئے، کمیشن نے  مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر    میں انتخابی فہرستوں کو یکم جولائی  ، 2024 ء کو اہلیت کی تاریخ کے طور پر اَپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔ یاد رہے کہ سی ای سی  جناب  راجیو کمار نے پچھلی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ  ’’ جموں و کشمیر کے لوگوں کی لوک سبھا انتخابات میں زبردست شرکت  بہت پُر  امید اور متاثر کن  رہی ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ جمہوریت میں حصہ لینے کے لیے کتنے بے چین ہیں۔ لوگوں کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ پُر امن اور متحد رہیں، اپنی امنگوں کو پورا کریں اور اپنے مستقبل اور حکمرانی کا فیصلہ کریں۔ کمیشن ایسا کرنے میں مدد کرنے کے لیے پرجوش اور مطمئن ہے اور جلد ہی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا عمل شروع   ہو جائے گا ۔ ‘‘

انتخابی فہرستوں کی آخری خصوصی  تفصیل  نظرثانی تمام ریاستوں اور  مرکز کے زیر انتظام علاقوں  میں یکم   جنوری، 2024 ء  کو  کوالیفائنگ کی تاریخ کے طور پر  کی گئی تھی۔   انتخابی قوانین (ترمیمی) ایکٹ 2021 کے ذریعے عوامی نمائندگی ایکٹ، 1950 کی دفعہ  14 میں ترمیم کے بعد  ، اب ایک سال میں چار کوالیفائنگ تاریخوں کی فراہمی دستیاب ہے۔ اسی مناسبت سے، کمیشن نے، انتخابی فہرستیں یکم جولائی ، 2024 ء  کو   ہریانہ، جھارکھنڈ، مہاراشٹر اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر   ریاستوں میں تمام اہل اور غیر اندراج شدہ شہریوں کو ووٹر لسٹ میں اپنا نام درج کروانے اور اس طرح آنے والے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا موقع فراہم کرنے کے مقصد سے، دوسری  خصوصی سمری ریویژن  ( ایس ایس آر )  کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمیشن کا پختہ یقین ہے کہ خالص، جامع اور اپ ڈیٹ شدہ انتخابی فہرستیں آزادانہ، منصفانہ اور قابل اعتماد انتخابات کی بنیاد ہیں۔ انتخابی فہرست کی دیانت داری کو یقینی بنانے کے لیے، کمیشن انتخابی فہرست کے مسودے کی اشاعت سے قبل پہلے سے نظرثانی کی سخت سرگرمیوں کے انعقاد پر خصوصی زور دے رہا ہے۔

نظر ثانی سے پہلے کی سرگرمیوں میں بنیادی طور پر  حسب ذیل باتیں شامل ہوں گی:

اے ۔ بی ایل اوز  کے ذریعہ گھر گھر سروے: بوتھ  سطح  کے  آفیسرز اپنے دائرہ اختیار کے اندر گھر گھر جاکر درج ذیل معلومات اکٹھا کریں گے۔

  • غیر اندراج شدہ اہل شہری  ( یکم جولائی ، 2024 ء  کو ہوئے اہل ) ۔   
  • ایک سے زیادہ اندراجات/فوت ہوئے  انتخاب کنندگان/مستقل طور پر منتقل ہونے والے انتخاب کنندگان
  • ای آر  اندراجات میں تصحیحات ۔

بی ۔ پولنگ اسٹیشنوں کو معقول بنانا / دوبارہ بندوبست کرنا   :

 کمیشن رائے دہندگان کی سہولت کے لیے پولنگ اسٹیشنوں کو  ، چھوٹی  بستیوں  کے قریب لانے کے مقصد کے ساتھ پولنگ اسٹیشنوں کو  معقول بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ    ڈر و خوف ، خاموشی یا کسی اور  دوسرے امکان کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ،  جس سے  ووٹ دینے کے    آزادانہ    انتخابی عمل  میں رکاوٹ  پیدا ہوتی ہو  ۔     کمیشن نے لوک سبھا انتخابات  ، 2024 ء سے پہلے 22 ستمبر  ، 2023 ء کو اپنی ہدایات کے ذریعے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایسے مقامات پر پولنگ اسٹیشن قائم کریں  ، جہاں ووٹروں کے لیے سب سے زیادہ سہولت ہو۔  ہائی رائز/گروپ ہاؤسنگ سوسائٹیوں ، شہری علاقوں ،  کچی آبادیوں  اور وہ  جگہ جہاں شہری/نیم شہری/دیہی علاقوں  کا پھیلاؤ ہو رہا ہے  ، حال ہی میں منعقد ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے دوران یہ تجربہ ہوا ہے کہ رہائشی سوسائٹیوں وغیرہ کے علاوہ قائم کیے گئے پولنگ اسٹیشنوں کے مقابلے ایسے پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ کا کافی زیادہ فی صد تھا۔ اس لیے کمیشن نے ایک بار پھر سی ای اوز کو ہدایت دی   ہے کہ  وہ  ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں  پولنگ اسٹیشنوں کو  معقول  بنانے کی جاری مشق کے دوران ایک وسیع سروے کریں  تاکہ ان شہری علاقوں کی نشاندہی کی جا سکے  ، جہاں گروپ ہاؤسنگ سوسائٹیوں  اور بلند و بالا رہائشی عمارتیں موجود ہیں   اور جہاں  مناسب کمرے/ مشترکہ سہولت کاری کے علاقے/ کمیونٹی ہالز/ اسکول  موجود ہیں  ، مقررہ طریقہ کار پر عمل کرنے کے بعد، رہائشی ووٹروں  کے  انتخابی عمل میں حصہ لینے کے لیے پولنگ اسٹیشن قائم کریں ۔

سی ۔ تصویر کے معیار کو بہتر بنانا  ، اچھے معیار کی تصاویر کو یقینی بنانا ،  جہاں بھی ضروری ہو  ، انتخابی فہرست  میں دھاندلی، ناقص کوالٹی اور تصریحات اور غیر انسانی تصاویر کو  معیاری فوٹو گرافی سے تبدیل کیا جائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا